اسلام آباد : جمیعتِ علماء اسلام ف نے وزیراعظم عمران خان کے استعفے تک آزادی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج جمیعت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس کے بعد جمیعتِ علماء اسلام ف کے رہنما مولاناعبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ فیصلہ کیا ہے وزیراعظم کے استعفی تک آزادی مارچ اور تحریک جاری رہے گی۔ علاوہ ازیں بارش کے باعث دھرنے کے شرکا کو ہونے والی مشکلات پر جے یو آئی (ف) نے وزیراعظم کے تعاون کی پیشکش کو بھی مسترد کردیا ہے، رہنما جے یو آئی (ف) مولاناعبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیراعظم اپنے تعاون کو جیب میں رکھیں ہم نے اپنا انتظام کیا ہوا ہے،
ہمارے جیالے اپنا انتظام کرکے آئے ہیں، بارش اللہ کی رحمت ہے یہ حکمران زحمت ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ حکومت کو آئینہ دکھاتا ہوں تو حکومتی اراکین کو برا لگتا ہے، پی ٹی آئی کے دھرنے میں ڈھول باجے لائے گئے جب کہ آزادی مارچ کے 11 دنوں میں ایک گملہ نہیں ٹوٹا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مڈٹرم الیکشن ہوتے رہے ہیں اور ملک میں ڈیڑھ سال بعد مڈ ٹرم الیکشن کی تاریخ بھی موجود ہے۔ دوسری جانب وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ والوں کو وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ کسی صورت نہیں ملے گا، ہم نے مارچ والوں کو پورے پاکستان میں کہیں نہیں روکا۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو روک سکتے تھے تاہم انہوں نے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیراعلیٰ پنجاب بھی جے یو آئی ف کا مارچ روک سکتے تھے تاہم انہوں بھی ایسا کچھ نہیں کیا، وزیراعظم عمران خان نے سب کو ہدایت دی تھی کہ مارچ والوں کو آنے دیں۔علی محمدخان نے پوچھا کہ2014کے دھرنے میں وزیراعلیٰ کے پی کے ساتھ کیا ہوا تھا یا شہباز شریف دور میں وزیراعلیٰ کے قافلے کے ساتھ کیا ہوا تھا ان کا کہنا تھا کہ کچھ بھی ہوجائے وزیراعظم کا استعفیٰ کسی صورت نہیں ملے گا۔