اسلام آباد (ویب ڈیسک)تجزیہ کار ارشادبھٹی نے کہاہے کہ مریم نواز کی ضمانت کے بعد ن لیگ والے زیادہ پرامید ہوجائیں گے ، ٹویٹ پر ٹویٹ ہوں گے ، بیانات میں اضافہ ہوجائے گا لیکن عملی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ “میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف ،
مریم نواز اوربیانیہ اس چیز کو ایک طرف رکھ دیں، ہماراقانون ”روکو مت جانے د و “کا ہو۔ سب کو ضمانتیں مل چکی ہیں ، یہ عدالتوں کا فیصلہ ہے ، مجھے یہ فیصلہ قبول ہے ۔انہوں نے کہا کہ انٹر پول نے بھی اسحاق ڈار کوکلین چٹ دی ہے ، کہا جاتاہے کہ درخواستیں میرٹ پر ہیں ، سپریم کو ٹ میرٹ کے قواعد ضوابط پہلے ہی طے کرچکی تھی ۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ جہاں تک سیاست کی بات ہے تو جو کچھ ہواہے ، ہمارے سامنے ہے ،
اس کو سلسلہ در سلسلہ ملا کردیکھا جائے تو مریم نواز کی ضمانت کے بعد ن لیگ والے زیادہ پرامید ہوجائیں گے ، ٹویٹ پر ٹویٹ ہوں گے ، بیانات میں اضافہ ہوجائے گا لیکن عملی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کا دھرنا اسلام آباد میںجاری ہے ،ایسے وقت میں اپوزیشن کے درمیان دراڑ کی پہلی خبر سامنے آگئی ،مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے گلہ کردیا ۔نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے مطابق اپوزیشن کی 9جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں معمولی مفادات کو عوامی مشکلات پر ترجیح نہ دیں ،حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں یا ان کے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے سامنے تذبذب کا شکار ہو نے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی ۔انہوں نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا احتجاج صرف ہمارا فیصلہ تھا؟خدارا عوام کی آنکھوں میں دھول نہ جھونکیں ۔انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ خلوص دل سے ساتھ دیں ،جے یو آئی ہر اول دستہ ہو گی ،خواہش ہے تمام جمہوری قوتیں مل کر کردار ادا کریں ۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے اپنے 15ارکان قومی اسمبلی سے استعفے طلب کرلیے ہیں ۔