Monday November 25, 2024

دہشتگردوں نے وار کر دیا۔۔۔!!! یکے بعد دیگرے 2 دھماکے، شہادتوں کی اطلاعات

بنوں (نیوز ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں 2 بم دھماکے، 2 سیکورٹی اہلکار جام شہادت نوش کر دیے، دھماکے منصوبہ بندی کے تحت بارودی مواد کے ذریعے کیے گئے جس کے نتیجے میں 3 اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز شمالی وزیرستان میں 2 بارودی مواد کے دھماکوں کے نتیجے میں 2 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے جبکہ 3 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔بتایا گیا ہے پہلا دھماکہ شمالی وزیر ستان کی تحصیل میرعلی میں ہوا جہاں پر نامعلوم افراد نے تخریب کاری کے غرض سے بارودی مواد رکھے تھے جو سیکورٹی اہلکاروں کے وہاں گزرنے کے بعد اچانک پھٹ گیا جس کے نتیجے میں سپاہی انصار مہدی، سپاہی شفقت شاہ شہید ہوگئے جبکہ حوالدار مرتضیٰ زخمی ہوگیا۔

جبکہ دوسرا دھماکہ بھی اسی طرز کا تھا جو شمالی وزیرستان کی تحصیل دوسلی میں ہوا جہاں پر پہلے سے نصب بارودی مواد دھماکے سے پھٹ جانے کے باعث 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں ملٹری ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے سر چ آپریشن شروع کردیا اور سیکورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔دوسری جانب سرینگر میں ایک بار پھر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے سرینگر میں سیکیورٹی فورسز پر دستی بم کے ایک حملے میں 15افراد زخمی ہو گئے ہیں۔یہ حملہ سرینگر میں ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ پر ہوا۔سیکیورٹی اداروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے مزید تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔15 دن کے اندر سرینگر میں یہ دوسرا دستی بم حملہ ہے۔اس سے قبل 26 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے سرینگر میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر دستی بم کے ایک حملے میں6 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حملہ سرینگر کے علاقے کرن نگر میں سی آر پی ایف کی ایک گشتی پارٹی پر کیاگیا جب وہ گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے ۔بھارتی فورسز نے جوابی کارروائی میں اندھا دھند فائرنگ کی ۔جب کہ دوسری جانب بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آج بھی معمولات زندگی مفلوج رہی ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں جبکہ انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروس معطل ہے۔لوگ بھارت کی طرف سے حالات معمول کے مطابق دکھانے کی کوششوں کی مزاحمت کررہے ہیں ۔ وادی کشمیر میںعملاً غیر اعلانیہ سول نافرمانی ہورہی ہے جس کا مقصد بھارت کی طرف سے 5اگست کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔اس تحریک کے تحت دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کررکھی ہیں، طلباء تعلیمی اداروں سے غیر حاضر ہیں، سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین دفاتر نہیںجاتے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو چرار شریف کی درگاہ پر منعقدہ شبانہ عبادت میں شرکت سے روک دیا ہے۔ بھارتی پولیس نے سالانہ عرس سے ایک دن پہلے ہی علاقے کو سیل کردیاتھا اوریہ واقعہ قابض حکام کی طرف سے وادی کشمیر میں حالات نارمل ہونے کے دعوئوں کے باوجودپیش آیا۔خیال رہے کہ بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کنڑول لائن پر بھی مسلسل اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے۔

FOLLOW US