Wednesday January 22, 2025

راستے جدا؟ شہباز شریف کے اچانک فیصلے نے مولانا فضل الرحمان کو زبردست دھچکا دے دیا

اسلام آباد: شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی میں شرکت سے انکار کردیا، جے یو آئی ف کے سربراہ نے صدر مسلم لیگ ن کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تاہم انہوں نے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کرنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی ہے۔

تاہم مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کر کے انہیں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی، تاہم انہوں نے معذرت کرلی۔ شہباز شریف کی بجائے احسن اقبال اور خواجہ آصف اے پی سی میں شرکت کریں گے۔ دوسری جانب جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارے سامنے بہت سے آپشنز موجود ہیں، اگر ہمارا مطالبہ مان لیا جاتا ہے تو پھر سارے لوگ پرامن گھروں کو واپس چلے جائیں گے، اگر حکومت گھر کو نہیں جاتی تو پھر مزید سخت فیصلے کریں گے۔

کون کہتا ہے ہم نے ان کے ساتھ ایک دن کا معاہدہ کیا ہے،یہ کون کہتا ہے؟ کان کھول کرسن لیں!ہمارا حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ایک دن یا ایک لفظ کا بھی معاہدہ نہیں ہوا ہے، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ معاہدے میں بھی دنوں کا تعین نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ فوج کے بغیرنئے انتخابات ہونے چاہئیں،الیکشن کمیشن نئے انتخابات کے لیے اصلاحات کرے، اصلاحات کیلئے قوانین موجود ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے سوال پر کہا کہ ہم کسی سرکاری ملازم کی مدت ملازمت میں توسیع پر تبصرہ نہیں کررہے، لیکن صورتحال میرے ہاتھ میں نہیں ہے، دوسری جماعتیں کیا سوچتی ہیں؟ اگر وہ حکومت کو برقراررکھنے کی پشت پناہی کرتی ہیں توپھر لوگوں کی کیا رائے ہوگی؟یہ آنے والا وقت بتائے گا۔مزید برآں سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کومستعفی ہونے کیلئے 2 دن کی مہلت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے یہ بات سن لی ہے۔ لیکن ہم جن کو سنانا چاہتے ہیں وہ ہماری بات سن لیں، 2 دن میں استعفیٰ نہیں دیا توآئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، حکومت کو جانا ہوگا۔ ہم مزید صبروتحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے، ہم پرامن لوگ ہیں، چاہیں تووزیراعظم کو گھرسے باہر نکال دیں۔

FOLLOW US