Wednesday January 22, 2025

سولہ ماہ کے دوران کتنے ٹرین حادثات ہوئے، شیخ رشید کی کارکردگی سامنے آگئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر شیخ رشید احمد اپنے چٹکلوں اورطنزیہ و چٹخارے دار بیانات کے باعث خاصے مشہور ہیں تاہم اُن کے ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی وزارت سے زیادہ سیاسی مخالفین کو ذلیل و رُسوا کرنے کے ایجنڈے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔خصوصاً اُن کی زیادہ تر توجہ بلاول پر رہتی ہے۔ ناقدین کے مطابق مشرف دور میں بھی شیخ رشید کے دورِ وزارت میں ریلوے میں بڑے بڑے حادثات ہوئے، اب موجودہ دورِ حکومت میں تو ٹرین حادثات کی انتہا ہو گئی ہے۔گزشتہ روز بھی رحیم یار خان میں المناک ٹرین حادثے کے نتیجے میں 74 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ 40 کے قریب زخمی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق شیخ

رشید کی جانب سے وفاقی وزارت ریلوے کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اب تک 90 ٹرین حادثات پیش آ چکے ہیں۔ان حادثات کی وجہ سے ٹرینوں کا شیڈول بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔ وزارت ریلوے کی جانب سے بڑھتے ہوئے ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی موثر پلان نظر نہیں آ رہا۔ان حادثات کے باعث پاکستان ریلوے کے محفوظ سفر کے دعوے ہوا ہو چکے ہیں۔ گزشتہ روز رحیم یار خان میں ٹرین میں ہونے والی آتش زدگی کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، شیخ رشید کے دور میں اس سے پہلے بھی چار دفعہ ٹرین کی پاور وین اور بوگیوں میں آگ لگنے کے واقعات رُونما ہو چکے ہیں۔جبکہ حیدر آباد میں جناح ایکسپریس کی مال گاڑی سے ٹکر کے نتیجے میں بھی 3 افراد جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔صادق آباد میں اکبر ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرانے کے باعث 12 افراد کی جانیں گئیں اور 60 سے زائد زخمی ہوئے۔ گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران 28 مسافر ٹرینیں اور 35 مال گاڑیاں بھی پٹڑی سے اُترنے کے باعث حاثات کا شکار ہوئیں۔ جبکہ آئے روز انجن کا فیل ہونا تو معمول کی بات بن کر رہ گئی ہے۔دُوسری جانب شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اُن کے سولہ ماہ کے دورِ وزارت میں سب سے کم حادثے رُونما ہوئے ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے کے مطابق اُن کے دور میں صرف تین حادثات رُونما ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ تیزگام حادثے میں ریلوے کی غلطی نہیں بلکہ لوگ قانون کا احترام نہیں کرتے، ٹرین میں آگ بجھانے کا آلہ لگا ہوتا ہے لیکن آگ کی شدت بہت زیادہ تھی اور آگ بجھانے کا آلہ چھوٹا تھا جب کہ کسی مسافرنے اس آلہ کا بھی استعمال نہیں کیا۔

FOLLOW US