اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئےسینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف کے مابین معاملات طے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل میاں نواز شریف سے نیب حکام کی ملاقات ہوئی تھی ، تمام معاملات طے پائے گئے۔ اُس کے بعد ایک بلڈنگ میں داخل ہوا گیا اور وہاں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کو بند کروادیا گیا۔جو جہاں تھا اُس کو وہیں روک دیا گیا ۔ آپ اس وقت پیمرا کے شکنجے میں ہیں ، جس پوزیشن میں داخل ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ اُس کے بعد اچانک وزیراعظم پاکستان جو کہتے تھے اُن کو بھی کچھ چیزیں دکھائی گئیں اور
سنائی گئیں۔ نواز شریف اور عمران خان دونوں کو کچھ چیزیں دکھائیں اور سنائی گئیں۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ معاملات طے ہو گئے ہیں اور عمران خان نے کچھ پانچ ہزار کلو میٹر کے حساب سے یوٹرن لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ملک سے باہر چلے جانا ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئرصحافی کا کہنا تھا کہ اللہ میاں صاحب کو صحت ، تندرستی اور زندگی دے ، اُن کی طبیعت خراب ہے لیکن اُن کے باہر جانے میں پس پردہ طاقتیں کچھ طاقتیں ہیں۔ عمران خان سے کسی نے کوئی این آر او نہیں مانگا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس این آر او دینے کی طاقت بھی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت حکومت کامیاب نہیں ہو رہی۔ جو سہانے خواب عوام کو دکھائے گئے تھے اُس کے بعد طاقتور حلقوں نے محسوس کیا کہ اگر معیشت ہی نہ رہی تو کیا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو کہا جائے گا کہ آپ ملک سے باہر چلے جائیں اور عمران خان کو ایک اور موقع دیا جائے گا کہ آپ کچھ ڈیلیور کریں اگر وہ نہ کر سکے تو تیسری آپشن نیشنل حکومت پر غور شروع ہو چکا ہو گا۔نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے تجزیہ کار طاہر ملک نے کہا کہ طاقتور حلقوں کے کہنے پر میاں صاحب سے ان کی والدہ کی ملاقات کروائی گئی ہے۔ میاں صاحب کو ان کی ہمشیرہ نے باہر جانے کا مشورہ دیا ہے جس پر انہوں نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں کیا لگتا ہے کہ فرشتہ لندن نہیں جاتا ؟ جو میرے نصیب میں ہے وہ لندن جا کر بھی ہو سکتا ہے۔