انقرہ (ویب ڈیسک) پاکستان اور اسرائیلی تعلقات کے حوالے سے خبریں کئی روز سے گردش کر رہی ہیں ،مگر اب ایک خبر نے اس بات کو مزید سچ ثابت کرنا شروع کر دیا ہے، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2005 میں پاکستان اور اسرئیل کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ 14 سال قبل سال 2005 میں پاکستانی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ کی ترکی میں ملاقات ہوئی تھی۔ جو کہ دونوں ملکوں کے حکام کی پہلی سرکاری ملاقات تھی۔
ترکش نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک باصلاحیت ملک ہے مگر اس نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان سے ماضی میں کئی غیر رسمی رابطے ہو چکے ہیں، پاکستانیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تاریخی طور پرکبھی براہ راست تصادم نہیں رہا، اسلئے پاکستان کیساتھ ہمارے اچھے روابط ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ نیتن یاہو کے پس منظر سے ہٹنے کے بعد اسرائیلی فلسطینی روابط میں بہتری آئے گی، فلسطینیوں کیساتھ امن پر تصفیے کی فوری ضرورت ہے تاکہ اسرائیل پاکستان اور انڈونیشیا سمیت دیگر اسلامی ملکوں کیساتھ معمول کے روابط قائم کر سکے ۔ اس ملاقات میں پاکستان کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مسئلے پر غور کیا گیا تھا اس سے قبل نواز شریف نے جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہاں تھے۔ دفتر خارجہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ اسرائیل کے 30 پاکستانی پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔ نواز شریف کے دور میں ان کے صدر رفیق تارڑ کے بارے میں یہ مشہور ہے یہ جب اکتوبر 1998 میں ترکی کے دارل حکومت انقرہ کے دورے پر تھے انہوں نے ایک استقبالیہ میں اسرائیل کے صدر وائز مین سے ہاتھ ملا کر کہا تھا کہ آپ امن کے آدمی ہیں اور آپ سے ملاقات ایک بڑا اعزاز ہے۔