کراچی(ویب ڈیسک) نیب نے سندھ کے ایک اور بڑے وڈیرے کے خاندان کو گرفتار کرنے کو حکم دے دیا۔ احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی اہلیہ، بیٹے اور بیٹیوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ احتساب عدالت میں پی پی رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے آغا سراج کے خلاف ریفرنس کا ٹرائل تیز کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ مفرور ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو انہیں کیس سے الگ کر دیا جائے گا جب کہ احتساب عدالت نے آغا سراج درانی کی اہلیہ، بیٹے اور بیٹیوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ آغا سراج درانی کے فرنٹ مین سمیت دیگر ملزمان مفرور ہو چکے اور سفری ریکارڈ کے مطابق آغا سراج درانی کے اہل خانہ امریکا گئے، نیب کے تفتیشی افسر نے 12 مفرور ملزمان کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس کے مطابق ملزمان میں محمد عرفان، سید محمد شاہ، گل بہار لوہار بلوچ، شکیل احمد سومرو، غلام مرتضیٰ اور منور علی شامل ہیں۔ نیب حکام نے اسپیکر سندھ آغا سراج درانی کے گھر سے چھاپے کے دوران جائیداد ، گاڑیوں اور گھروں سے متعلق اہم دستاویزات حاصل کیں جبکہ گھر سے جو چیزیں تحویل میں لی گئیں ان سب کا سیزر میمو بنا کیا ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ آغا سراج درانی کے اہلخانہ کے سامنے سیزر میمو بنایا گیا جس پر ان کی صاحبزادی سے تصدیق دستخط کرائے گئے۔ واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کیا تھا۔