Tuesday November 26, 2024

سکھ برادری بھارتی پالیسیوں سے سخت ناراض۔۔۔ بھارت میں جاری ’خالصتان تحریک‘ کے پیچھے پاکستان نہیں بلکہ کس کا ہاتھ ہے؟ برطانوی حکومت نے نریندر مودی کو زور دار جھٹکا دے دیا

لندن( نیوز ڈیسک) پلوامہ حملے کے بعد اور بالخصوص مقبوضہ جمو کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے بعد سکھ کمیونٹی ایک مرتبہ کھل کر کشمیریوں کے حق میں میدان آگئی، اور ایک دفعہ پھر سے خالصتان تحریک نے زور پکڑ لیا، لیکن حسب روایت بھارت نے پلوامہ حملے سمیت دیگر تمام حملوں کی طرح اسکا الزام بھی پاکستان کے سر رکھ دیا اور کہنا شروع کر دیا کہ خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے لیکن برطانوی حکومت نے روپورٹ نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا ہے۔شدت پسندی کے خلاف برطانوی حکومت کی کمیشن کی رپورٹ جاری کر دی گئی،

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اندر خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ نہیں ہے۔برطانوی حکومت کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سکھ بھارتی پالیسیوں سے ناراض ہیں، بھارت نے خالصتان تحریک کو دہشت گرد قرار دیا جس پر سکھ ناراض ہوئے، برطانیہ میں مقیم ہندوؤں اور سکھوں کے درمیان بھی تناؤ موجود ہے۔کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوورسیز سکھ کمیونٹی اپنی شناخت سے متعلق زیادہ حساس ہیں، وہ خالصتان تحریک کے حوالے سے سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ گولڈن ٹیمپل حملے کے بعد سے خالصتان کے مطالبے میں شدت آئی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا کا رویہ بھی سکھ علیحدگی پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔کمیشن رپورٹ میں ایک سروے بھی شامل کیا گیا ہے، جس کے مطابق سکھوں کی اکثریت اب الگ ملک کا قیام چاہتی ہے۔واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ پاکستان خالصتان علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دے رہا ہے۔دوسری طرف پاکستان کی جانب سے بہترین ڈپلومیسی کے تحت کرتارپور راہداری کھولی گئی تاکہ انڈیا کے سکھ اپنے مقدس مقام کی زیارت کے لیے آسانی سے آ سکیں، اس سلسلے میں سکھوں کے لیے بہترین انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

FOLLOW US