Tuesday November 26, 2024

لگتا ہے 3 سال بعد قومی ٹیم میں کراچی اور لاہور کا ایک بھی کھلاڑی نہیں ہوگا

پشاور: وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ لگتا ہے 3 سال بعد قومی ٹیم میں کراچی اور لاہور کا ایک بھی کھلاڑی نہیں ہوگا، اب بڑے شہروں کی بجائے کرکٹ کا اصل ٹیلنٹ خیبرپختونخواہ سے سامنے آ رہا ہے، لگ رہا ہے کہ تین سال بعد ساری کی ساری ٹیم یہیں سے ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیراعلیٰ ہائوس پشاورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ پشاور میں کرکٹ ہونی چاہیے،اب لاہور اور کراچی سے کرکٹ گئی، ٹیلنٹ تو یہاں خیبرپختونخوا میں ہے۔

وسیم اکرم کہتے ہیں کہ مجھے تو لگ رہا ہے کہ تین سال بعد ساری کی ساری ٹیم یہیں سے ہوگی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ مصباح الحق نے ابھی حال ہی میں کرکٹ ٹیم کے حوالے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں ، 2ٹی ٹونٹی میچوں میں شکست پر تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں ،تھوڑا وقت دینا ہوگا وہ ضرور اچھا کریں گے۔ نیا کوچ آیاہے ان کا الگ طریقہ ہے، مصباح کو وقت دیناچاہیے، سری لنکا کی یہ اصل ٹیم نہیں لیکن پھر بھی ہم ان سے ہار گئے جس پر دکھ ضرور ہے تاہم فوری طورپر ردعمل دینا بھی مناسب نہیں۔ مصباح الحق نے ابھی حال ہی میں کرکٹ ٹیم کے حوالے سے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں جنھیں دو ٹی ٹونٹی میچوں میں شکست پر تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں، تھوڑا وقت دینا ہوگا وہ ضرور اچھا کریں گے۔مصباح الحق عمر اکمل اور احمد شہزاد کو لایا کیونکہ وہ پرانے کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتا تھا تاہم وہ پرفارم نہیں کرسکے تو اسی بنیاد پر مستقبل میں فیصلے ہوں گے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ میں 23 سال سے ذیابیطس کا مریض ہوں، مگر علاج اور پرہیز کی وجہ سے بالکل فٹ ہوں، میرے والد مجھے علاج کیلئے پہلی بار ڈاکٹر کے پاس لے گئے تھے کیونکہ مجھے ڈر پیدا ہوگیاتھا کہ شاید میں کرکٹ نہ کھیل سکوں تاہم میں نے خوب کرکٹ کھیلی اور فٹ بھی ہوں۔خوراک میں احتیاط انتہائی ضروری ہوتی ہے جسکی ہمارے مذہب نے بھی تلقین کی ہے مگر ہم نہ تو چاول کھانے میں احتیاط کرتے ہیں اور نہ ہی گوشت، رات کو پیٹ بھر کر کھانا کھاتے اور سوجاتے ہیں حالانکہ دنیا بھر میں لوگ خوراک میں احتیاط کرتے ہوئے مسائل سے بچتے ہیں۔ وسیم اکرم نے کہا مجھے جب یہ مرض لاحق ہوا تو میں نے خود بھی اور میری مرحومہ بیوی ہما نے بھی اس بارے میں تفصیلات اکٹھی کی تھیں تاکہ ہر ممکن طریقے سے احتیاط کی جاسکے۔ خیبرپختونخوا حکومت کا مفت انسولین فراہم کرنا یقیناً قابل فخر بات ہے، امید ہے کہ پاکستان کے دیگر صوبے بھی اس قسم کے منصوبے شروع کریں گے۔

FOLLOW US