اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے لیے چین اور روس کی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہےوزیراعظم کے زیر صدارت اجلا س میں پاکستان سٹیل ملز کی بحالی سے متعلق اقدامات اور تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مشیر تجارت
عبدالرزاق داؤد، وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان سٹیل ملز عامر ممتاز اور دیگر نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے اس ادارے کی بحالی ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کا معاملہ کو فراموش کرنا قوم پر ظلم کے مترادف ہے۔ پاکستان سٹیل ملز کو منافع بخش ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔ چاہتے ہیں سٹیل ملز ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کونسل آف فارن ریلیشنز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک کیلئے چین نے معاشی وسائل فراہم کئے ہیں، سی پیک چین اور پاکستان کے تعلقات کیلئے گیم چینجر ہے۔چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلقات ہر شعبے میں بہترین ہیں، سی پیک کے سارے منصوبے مکمل ہوں گے، 2013 سے 2018 تک بجلی اور بندرگاہ کے بڑے منصوبے انجام پائے ہیں۔موجودہ حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت کا اپنا وژن ہے، عمران خان وژن کے تحت سی پیک میں نجی شعبے اور صنعتوں پر توجہ ہوگی، اب ہم زرعی شعبے پر توجہ دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی معیشت کیلئے اہم ترین شہر ہے،ہم پاکستان کے کاروباری حضرات کے ساتھ مل کر منصوبے بنائیں گے۔اس موقع پر چینی سفیر نے حکومت چین کی جانب سے آئندہ سال پاکستانی طلبہ کو 20 ہزار اسکالرشپس دینے کا بھی اعلان کیا۔