اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم نے ملک سے برطانوی نظامِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برطانوی حکمرانوں نے بہت چالاکی سے منصوبہ بنا کر اپنا نظامِ تعلیم رائج کر کے ہمارے نظامِ تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکمرانوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہمارے نظام تعلیم کو تباہ کردیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ نظام تعلیم میں اصلاحات لائی جارہی ہیں ، جس سے معاشرے کے نچلے طبقے کو ترقی کے مساوی مواقع کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب تیار کیا جارہا ہے تاکہ تمام فارغ التحصیل افراد کو اپنی عملی زندگی میں ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نئے تعلیمی نظام کے فارغ التحصیل افراد کو مذہب ، عصری علم اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں تفہیم حاصل ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ اس ملک میں وقت تین تعلیمی نظاموں عمل پیرا ہیں جو معاشرے میں ناانصافیوں اور تفریقوں کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ابتدائی دنوں میں ہی فیصلہ کیا ہے کہ دینی مدارس کے طلبا کو عصری جدید تعلیم دی جائے گی تاکہ وہ بھی مختلف پیشوں میں اہم مقام حاصل کرسکیں۔ تعلیم کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام نے تعلیم پر خصوصی زور دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج مسلمان کمزور ہیں جس کی بنیادی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ اس موقع پر وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت تعلیم کی بنیاد پر معاشرے میں ہونے والی ناانصافی کے خاتمے کے لئے مختلف اقدامات پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کے لئے بھی یکساں نصاب تیار کیا جارہا ہے ، اور پرائمری سطح کا
نصاب اگلے سال مارچ تک تیار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلباء عصری تعلیمی بورڈوں کے امتحانات کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، اور یہ عمل تین سے چار سالوں میں مکمل ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نبی پاکﷺ نے سب سے زیادہ تعلیم کے حصول پر زور دیا، نبی پاکﷺ نے فرمایا کہ تعلیم حاصل کرو چاہے چین بھی جانا پڑے کیونکہ وہ جانتے تھے تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک دنیا کے ممتاز ترین سائنسدان مسلمان تھے، مسلمانوں نے تلوار کی وجہ نہیں بلکہ علم کی ترقی کی۔انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کا تعلیمی نصاب ختم کیا، جب تعلیم ختم ہوئی تو مسلمان تنزلی کا شکار ہوئے۔ اس وقت ہمارے ملک میں تین طرح کے مختلف نصاب چل رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کیا جائے گا، ایک ہی ملک میں تین قسم کے تعلیمی نصاب بڑی نا انصافی ہے۔ دینی مدارس کے طلباء کو بھی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کے حصول کا موقع دیاجائے گا تاکہ وہ بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکیں کیونکہ اس وقت صرف انگریزی نظام تعلیم حاصل کرنے والے ہی اوپر آسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ 8 ماہ کشمیریوں کو دو ماہ سے کھلی جیل میں ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں بند کردیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ، ملائشیا اور ترکی نے مسلمانوں کے مؤقف کو دنیا کے سامنے پیش کرنے اور مسلم تاریخ کو پیش کرنے کے لئے انگریزی زبان کا ایک چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں مسلم ممالک نے بھی مسلم تاریخ اور اسلام کے ہیروز پر فلمیں بنانے کے لئے تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔