Tuesday November 26, 2024

تبدیلی سرکار کا ایک اور جھٹکا ۔۔۔۔۔ جان بچانے والی دواؤں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) عوام پر بجلی گرادی گئی اور دوسرے دن بھی بجلی مزید مہنگی کردی گئی ہے۔اگست کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 66 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے جس سے صارفین پر 22؍ ارب 60؍ کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا ،کے الیکٹرک کے صارفین مستثنیٰ ہوں گے۔دواؤں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور دو اساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں 5سے7فیصد اضافہ کر دیا۔جبکہ ملک میں مہنگائی پچھلے سال کی نسبت بڑھ گئی ہے ، پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق مہنگائی کی شرح میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 12.55؍ فیصد اضافہ ہوا ہے ، سبزی، چائے، آٹے، آلو، تازہ دودھ ، دال، تیل ، گھی کی قیمتیں بڑھ گئیں۔تفصیلات کےمطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے صارفین پر پھر بجلی گرا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پرایک روپے66 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیدی ہے۔بجلی کی قیمت میں اضافہ اگست کے مہینہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیاہے، اضافے سے300 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین پر22؍ ارب 60؍ کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ذرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی طرف سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر کیا ہے۔فیصلے کا اطلاق زرعی صارفین اور کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہو گا، ایک روز قبل ہی حکومت کی جانب سے ایک سال کیلئے بجلی 53؍ پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی، حکومتی اقدام سے صارفین پر سالانہ 53؍ ارب 52؍ کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیپرا نے ایک روپے66 پیسے کا اضافہ کیا جبکہ اس سے 1.8672؍ روپے کے اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔سی پی پی اے نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اگست میں پانی سے 40.33؍ فیصد، کوئلے سے

13.34؍ فیصد جبکہ مقامی گیس سے 11.87؍ فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 22.89؍ فیصد بجلی پیدا کی گئی۔فرنس آئل سے 3.60؍ فیصد اورایٹمی ذرائع سے 4.66؍ فیصد بجلی پیدا ہوئی۔ حکومت کی طرف سے دودن میں پاور ٹیرف میں دو بار اضافے سے ایسے صارفین جو تین سو یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرتے ہیں جن میں کمرشل اور اندسٹریل دونوں شامل ہیں کو اکتوبر کے بلوں میں2روپے19پیسے اضافے کا سامنا ہے۔دریں اثنا دو اساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں 5سے7فیصد اضافہ کر دیا ہے۔فارما کمپنیوں کے مطابق یہ اضافہ سالانہ مہنگائی کی شرح کے تناسب سے کیا گیا ہے، کمپنیوں کے مطابق مہنگائی کی شرح کے لحاظ سے حکومت نے سالانہ فارمولا طے کر رکھا ہے، جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں سات اور دیگر کی قیمتوں میں پانچ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ہول سیلرز کے مطابق اضافے کے ساتھ ادویات مارکیٹ میں پہنچا شروع ہو گئی ہیں ۔ادھرپاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق ماہ ستمبر میں ملک میں مہنگائی کی شرح گزشتہ برس ستمبر کے مقابلے میں 12.55؍ فیصد بڑھ گئی ہے ۔ اگست 2019ء میں مہنگائی کی شرح 11.63؍ فیصد تھی۔نئے پیمانے کے مطابق مہنگائی کی شرح 11.37؍ فیصد بڑھی اور پرانے پیمانے کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 12.56؍ فیصد اضافہ ہوا، اگست 2019کے مقابلے میں مہنگائی میں 0.77؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔اگست کے مقابلے میں شہروں میں جن اشیاء کی قیمتوںمیں اضافہ ہوا ان میں سبزیوں کی قیمت میں 15.78؍ فیصد، پیاز 10.86؍ فیصد پتی 8.15؍ فیصد، دودھ کی اشیاء میں 4.74؍ فیصد، گندم میں 1.92؍ فیصد، گندم کے آٹے کی قیمت میں 3.22؍ فیصد، آلو 3.16؍ فیصد، تازہ دودھ 2.83؍ فیصد، دال چنا 1.41؍ فیصد، خوردنی گھی 1.3؍ فیصد، گڑ 1.16؍ فیصد اور دال مسور کی قیمت میں 1.11؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

FOLLOW US