پیرس (ویب ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں چاقو سے مسلح ایک شخص نے پیرس کے مرکزی پولیس ہیڈکوارٹر میں گھس کر تین پولیس آفیسروں اور ایک انتظامیہ کے اہلکار کو ہلاک کر دیا ہے۔حملہ آور کا نام تو نہیں بتایا گیا لیکن یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی سٹاف ممبر تھا۔ بی بی سی کے مطابق ۔۔۔۔۔۔ پولیس نے بعد میں اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔جہاں
یہ واقع ہوا پولیس نے اس علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔یہ حملہ اس پولیس کی ہڑتال کے ایک دن بعد میں ہوا ہے جو فرانس میں پولیس افسروں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے خلاف کی گئی تھی۔یہ واقع عمارت کے احاطے میں مقامی وقت کے مطابق دن کے ایک بجے پیش آیا۔صدر ایمانویل مکراں، وزیرِ اعظم ایڈورڈ فلیپی اور وزیرِ داخلہ کرسٹوفر کاسٹانر جائے وقوع پر گئے ہیں۔پیرس میئر این ہیڈالگو نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ حملے میں کئی لوگ ہلاک ہوئے ہیں، جو سیاحتی مقامات کے قریب پیش آیا جن میں نولارِ ڈیم کیتھڈرل بھی شامل ہے۔اطلاعات کے مطابق ایک اور شخص کو زخمی حالت میں پایا گیا ہے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق حملہ آور ایک 45 سالہ شخص ہیں جو گذشتہ 16 برسوں سے وہاں انتظامیہ کے دفتر میں کام کر رہے تھے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ پولیس کے انٹیلیجنس ڈویژن میں کام کرتے تھے۔فرانسیسی براڈکاسٹر بی ایف ایم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے دو دفاتر میں دو لوگوں کو چاقو مارے، ایک کو سیڑھیوں میں مارا اور چوتھے کو عمارت کے صحن میں جہاں بعد میں اسے گولی مار دی گئی۔ایک عینی شاہد نے جو کہ حملے کے وقت عمارت کے اندر موجود تھا لی ’پاریسیئن‘ اخبار کو بتایا کہ پولیس افراتفری میں ادھر ادھر بھاگ رہی تھی۔انھوں نے کہا کہ ’میں گولی چلنے کی آواز سے بہت حیران ہوا کیونکہ یہ وہ جگہ نہیں ہے جہاں آپ اس طرح کی چیزیں سنیں۔ میں نے پہلے سمجھا کہ کسی نے خود کشی کی ہے کیونکہ اس طرح کی بہت چیزیں ہو رہی ہیں۔‘(بشکریہ : بی بی سی )