لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چونیاں میں 4 بچوں سے مبینہ طور پر زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار ملزم نے خود سے زیادتی کا بھی دعویٰ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے ملزم سہیل شہزاد نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔دورانِ تفتیش ملزم سلیم شہزاد نے انکشاف کیا کہ اسے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ملزم نے انکشاف کیا کہا کہ میرا استاد حبیب اللہ مجھے 12 سال تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔جب کہ پولیس نے ملزم سے زیادتی کرنے والے استاد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔بتایا گیا ہے ک پولیس نے ملزم کے ساتھ زیادتی کرنے والے استاد کو فیکٹری سے گرفتار کیا۔گذ شتہ روزانسداد دہشت گردی کی
خصوصی عدالت میں سانحہ چونیاں میں 4 معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کرنے والے ملزم کو پیش کیا گیا۔لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چونیاں میں چار بچوں کے قتل کے ملزم سہیل شہزاد کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا۔ پولیس تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ زیر حراست ملزم نے چاروں وارداتیں کیں، ملزم کا نام سہیل شہزاد اور عمر 27 سال ہے، ملزم کو پکڑنے کے لیے پنجاب پولیس، انٹیلی جنس اداروں نے محنت کی، ملزم نے 4 معصوم بچوں محمد عمران، سلمان ،علی حسنین اور فیضان کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔خیال رہے کہ سانحہ چونیاں میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے اہم کردار ادا کرنے والے گمنام سپاہیوں نے اہم کردار ادا کیا ۔ سربراہ جے آئی ٹی ڈی پی او قصور نے بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کو ٹریس کرنے کے لئے ہر طریقہ استعمال کیا ۔ چونیاں پولیس نے سانحہ چونیاں کیس ٹریس کرنے کے لئے وردیاں اتاریں اور ’’انڈر کور‘‘کام کیا ۔ چونیاںپولیس اہلکاروں نے پاپڑ ،پکوڑے، سموسے، چپس، پھل اور قلفیاں فروخت کیں، غبارے بیچے ، سگریٹ فروخت کئے، رکشہ چلایا چونیاںلیڈی پولیس نے بھی ملزم کو ٹریس آئوٹ کرنے کیلئے نمایاں کردار ادا کیا۔