اسلام آباد (این این آئی) کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہاہے کہ کشمیریوں کے لیے حق خودارادیت کے علاوہ کشمیر کا کوئی حل قبول نہیں، اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق تمام قراردادوں پر سختی سے عمل کروایا جا سکتا ہے، یاسین ملک کو کشمیری قیادت کو اکٹھا کرنے کی سزا دی جا رہی ہے،پاکستانی طلبہ اقوام متحدہ حکام کو آن لائن پٹیشنز کریں،سکیورٹی کونسل میں 53 سال بعد کشمیر پر بات ہوئی جو غیر معمولی ہے، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے فورم سے دنیا کو موثر پیغام دیا۔ ہفتہ کو حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال
ملک نے یوتھ ایسوسی ایشن آف کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کی کشمیر کاز سے دلچسپی اچھا شگون ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے فورم سے دنیا کو موثر پیغام دیا، عمران خان کی اقوام متحدہ سے تقریر غیر معمولی نوعیت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں کھانا کھانا بھی جرم بن چکا ہے، کشمیر میں لوگوں کو ادویات بھی موجود نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں وکلا کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری وکلاء کو قانونی پریکٹس کی بھی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں نوجوانوں کے مسائل پر پاکستان کے نوجوانوں نے آواز اٹھانی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں وکلاء کے مسائل پر لیگل کمیونٹی نے آواز بلند کرنی ہے۔انہوں نے کہاکہ آئینی حیثیت کی تبدیلی کے بعد کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، کشمیر میں کرفیو کو 56 روز گزر گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں تمام حریت قیادت پابند سلاسل ہے، کشمیر پر عالمی جنگ اب شروع ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب کشمیریوں نے ہندوستان کے دھوکے میں نہیں آنا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر کشمیر یوں پر ظلم کرتا رہا۔مشعال ملک نے کہاکہ اب کشمیریوں کے لیے حق خودارادیت کے علاوہ کشمیر کا کوئی حل قبول نہیں۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق تمام قراردادوں پر سختی سے عمل کروایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ ہندوستان کی اصل نیت کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو قبضہ مافیا کی طرح صرف زمین چاہیے، تمام مذاکرات اور کرکٹ ڈپلومیسی سمیت
کسی ڈپلومیسی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں ریفرنڈم سے کم کچھ بھی نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کے میڈیا کے آرٹیکلز کشمیر پر آنا شروع ہو گئے ہیں، دنیا بھر کے سرمایہ کار بھارت میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی کونسل میں 53 سال بعد کشمیر پر بات ہوئی جو غیر معمولی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ صرف کشمیر کا نہیں، عالمی سطح پر پیغام دینا ہے کہ کشیدگی آگے بڑھی تو دنیا کے امن کو خطرہ ہوگا۔مشعال ملک نے کہاکہ ایٹمی جنگ کے اثرات بہت خطرناک ہونگے، 27 فروری کے بعد بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا، نیوکلیئر کوڈز بھی تبدیل ہوگئے تھے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں 45 ہزار سے زائد نوجوان غائب کیے گئے، جیلوں میں صرف 2 ہزار کا ریکارڈ ہے۔ مشعال ملک نے کہاکہ تحریک چلانے کیلئے حکومت میں آنا یا سیاستدان ہونا ضروری نہیں،طلبہ کو کشمیر کی آواز بن کر دنیا کو حقائق سے آگاہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج کے انخلاء اور ریفرنڈم تک مسئلہ دنیا بھر میں اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے، کشمیری قوم کا پاکستان پر قرض ہے۔انہوں نے کہاکہ نہ اپنے شوہر سے مل سکتی ہوں نہ مقبوضہ کشمیر جا سکتی ہوں، یاسین ملک نے پوری کشمیری قیادت کو کشمیر بنے گا پاکستان پر اکٹھا کیا۔انہوں نے کہاکہ یاسین ملک خطرناک ترین تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ یاسین ملک کو کشمیری قیادت کو اکٹھا کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی طلبہ اقوام متحدہ حکام کو آن لائن پٹیشنز کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکام کو ٹویٹر کے سی ای او سے فیصلہ کن بات کرنی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ یوٹیوب کی طرح ٹویٹر کو بھی بند کرکے ان سے حتمی مذاکرات کرنا ہونگے۔