Monday February 24, 2025

اللہ نے عمران خان کو مسلمانوں کا لیڈر بنا کر بھیج دیا ۔۔۔

نیویارک/اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ 9/11 کے بعد سب سے زیادہ نقصان اسلام اور مسلمانوں کا ہوا ہے۔امریکہ میں نفرت انگیز بیا نیے کیخلاف منعقدہ ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملوں کو مسلمانوں سے جوڑا جاتا ہے جو حقیقت کے برعکس ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا 9/11 سے پہلے 97 فیصد

خود کش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے لیکن کسی نے ہندو مذہب پر الزام نہیں لگایا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متشدد اسلام کوئی مذہب نہیں ہے، مسلمانوں کا مذہب صرف محمدﷺ کا اسلام ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یورپ کے لوگ زیادہ مذہبی نہیں ہیں اس لیے ان کو اسلام کے بارے میں زیادہ علم نہیں، ہم اپنی زندگی مذہب کے مطابق گزارتے ہیں اس لیے ہمارے اندر مذہبی جذبات پائے جاتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہولوکاسٹ سے یہودیوں کو تکلیف ہوتی ہے اسی طرح محمدﷺ کی توہین مسلمانوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے اسے اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کیساتھ نا انصافی ہے۔عمران خان نے یورپ کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کو پتا نہیں کہ ہمارے لیے ہمارے پیارے رسول کی قدر اور اہمیت کیا ہے اور باقی جان بوجھ کر ہمیں بھڑکانے کے کے لیے ہمارے رسول ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں ، اور ہم پوری دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اس چیز کو کبھی برداشت نہیں کریں گے ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کی نا انصافیاں لوگوں کو نفرت انگیز بیانیے کی طرف لے جاتی ہیں اور اسے ختم جانا ضروری ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا ایک ہی معاشرے میں رہتے ہوئے ہمیں دوسروں کا خیال رکھنا چاہیے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا ایک ہی معاشرے میں رہتے ہوئے ہمیں دوسروں کا خیال رکھنا چاہیے۔