اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ احتساب کا عمل سیاسی مداخلت سے آزاد ہے لہذا کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔وزیراعظم عمران خان سے بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں حکومت کے آئینی اور قانونی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم کی امریکہ اور سعودی عرب کے دورے پر بھی مشاورت ہوئی۔ملاقات کے حوالے سے بابر اعوان کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیل کی خبریں پھیلانے والوں کو مایوسی ہو گی، احتساب کا عمل جلد قوم کے سامنے مثبت ثمرات لائے گا جب کہ کشمیر کے معاملے پر حکومت کی جارحانہ حکمت عملی درست اقدام ثابت ہوا۔وزیراعظم
عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری توجہ کشمیر کاز پر مورکوز ہے، جنرل اسمبلی میں خطاب اہم ہوگا جب کہ پہلی مرتبہ احتساب کا عمل سیاسی مداخلت سے آزاد ہے، احتساب کے عمل پر کوئی ڈیل یا کمپرومائز نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ نے بھی نواز شریف اور آصف زرداری سے ڈیل ہونے کی خبروں کو مسترد کیا تھا،ان کا کہنا تھا کہ حکومت نواز شریف یا آصف زرداری سے کوئی ڈیل نہیں کر رہی۔پلی بارگین نیب کے قوانین میں شامل ہے جس کے تحت وہ کسی قسم بھی ڈیل کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ جہاں کچھ صحافیوں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف ڈیل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے نتیجے میں وہ ملک سے باہر چلیں جائیں گے۔وہیں کچھ صحافی اس بات کا دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ نواز شریف نے کسی بھی قسم کی ڈیل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ،سینئر تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے مصالحتی فامورلہ مسترد کرکے ڈیل گروپ کو مشکل میں ڈال دیا، ڈیل کا فارمولہ یہ تھا کہ نوازشریف اور مریم نوازکو3،4 سال کیلئے ملک سے باہر جانا ہوگا، باقاعدہ دستخط شدہ تحریری دستاویز دینا ہوگی، نوازشریف فیملی کوسیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی،بیرون ملک جانے سے قبل بھاری رقم باقاعدہ جمع کروا ئیں، یا لکھ کردیں کہ وہ اتنی رقم ادا کردیں گے۔