کابل(این این آئی)افغان حکومت اس ماہ کے آخرمیں انتخابات کے انعقاد کے بعد طالبان مزاحمت کاروں کے ساتھ امن کے قیام پر غور کرے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات افغان صدراشرف غنی کے ترجمان صدق صدیقی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہی ہے۔انھوں نے کہاکہ کوئی بھی چیز صدارتی انتخابات کے انعقاد کی راہ میں حائل نہیں ہوگی۔انھوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امن معاہدہ 28 ستمبر کو شیڈول کے مطابق صدارتی انتخابات کے انعقاد کے بعد ہی ہوسکتا ہے اور ان انتخابات کے بغیر امن کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہوسکتی۔صدق صدیقی نے اپنے تئیں اس عزم
کا اظہار کیا کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل ملک میں سکیورٹی کی صورت حال کی بہتری کے لیے بڑی تبدیلی رونما ہوگی اور مزید تشدد سے متعلق خدشات کو دور کیا جائے گا۔افغان صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان کو اپنی کارستانیوں کی وجہ سے سیاسی ناکامی کا سامنا ہے۔انھیں غیر ملکی طاقتوں کے بجائے افغان حکومت کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرنے چاہئیں۔ترجمان صدق صدیقی کا کہناتھا کہ افغان حکومت نے فی الوقت اپنی امن کوششیں معطل کردی ہیں اور انتخابات کے بعد امن عمل پر پیش رفت ان کی ترجیح ہوگی۔