بہاولپور (نیوز ڈیسک) پاکستان میں جنسی تشدد اور جنسی زیادتی کے کئی واقعات آئے روز رپورٹ ہوتے ہیں جنہیں سُن کر روح تک کانپ جاتی ہے۔ کبھی اسکول ٹیچرز اپنی شاگردوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں تو کبھی اسکول پرنسپل اپنی جنسی ہوس کو پورا کرنے کے لیے اسکول و کالج میں پڑھنے والی بچیوں کا شکار کرتے ہیں لیکن حال ہی میں بہاولپور میں ایک 17 سالہ نوجوان نے اپنی ٹیچر کو ہی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔تفصیلات کے مطابق بہاولپور کے ایک تعلیمی ادارے میں 17 سالہ طالبعلم حافظ معاویہ نے اپنی اسکول ٹیچر فروا شکیل کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد اُسے بے دردی سے قتل کر کے لاش پھینک
دی۔ پولیس نے ملزم حافظ معاویہ کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاشرے میں اس قسم کا بگاڑ پیدا ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ملزم سے اس واقعہ سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر کے اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ خیال رہے کہ اس قبل پھولنگر کے نواحی گاؤں میں اُستاد کی جانب سے مبینہ طور پر 9 سالہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی خبر سامنے آئی تھی ، متاثرہ طالبہ دوسری جماعت کی طالبہ تھی۔ جبکہ ایسے کئی واقعات اب مدرسوں میں بھی رپورٹ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔سفاکیت کی انتہا کو پہنچنے والے ان درندوں نے تو مساجد کو بھی نہیں چھوڑا ، رواں برس بھی مسجد کے اندر کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا ایک واقعہ سامنے آیا تھا جس نے ہر انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ کم سن بچیوں اور بچوں سے زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سرگرم رہنے والی تنظیموں کی جانب سے زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سزا دلوانے اور ان کو عبرت کا نشانہ بنانے کے لیے بھی سر توڑ کوششیں جاری ہیں۔