اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی سن لو!کشمیریوں کا ڈرختم ہوچکا، آپ شکست نہیں دے سکتے، میں دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کرجاؤں گا اور دنیا کو بتاؤں گا کہ آر ایس ایس کی اصلیت کیا ہے؟ہندوستانی فوج کو بتانا چاہتا ہوں کہ وادی میں انتہاپسندی اٹھے گی، کیونکہ آپ جن کے اوپر ظلم کررہے ہیں، وہ ظلم کے خلاف لڑیں گے۔انہوں نے مظفر آباد میں کشمیری عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پاکستانی ہوں، پھر مسلمان ہوں، کشمیر کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔میں مودی سن لو، ایک بزدل انسان ہی ظلم کرتا ہے، کشمیر میں 9لاکھ فوج تعینات اور 40دنوں سے کشمیریوں کو گھروں میں بند کیا ہوا
ہے۔ ایک دلیر انسان اور انسانیت رکھنے والا بچوں اور عورتوں پر ظلم نہیں کرسکتا۔جو مودی اور آر ایس ایس انتہا پسند جماعت کشمیر میں کررہی ہے۔ نریندر مودی پیغام دینا چاہتا ہوں، آپ جتنا مرضی ظلم کرلیں، آپ کامیاب نہیں ہوں گے، کیونکہ کشمیر کی عوام سارا موت کا خوف ختم ہوچکا ہے، ان کا ڈر چلا گیا ہے، ان اب آپ شکست نہیں دے سکتے، آپ جو مرضی کرلیں۔ ہم سب کو پتا ہونا چاہیے مودی آر ایس ایس کا بچپن کا ممبر ہے، یہ وہ جماعت ہے جس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت ہے، جب 100سال پہلے یہ جماعت بنی تو ان کا مقصد تھا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کاہے، ان کے دلوں میں مسلمانوں کی نفرت بھری ہے، ان کے مطابق اگر مسلمانوں کی صدیوں سے ہندوستان میں حکومت نہ ہوتی ، شاید ہندوستان کتنی بڑی سپر پاور بن چکی ہوتی۔یہ مسلمانوں کو ہندوستان میں حکومت کرنے کا سبق سکھانا چاہتے تھے۔ میں مودی کو کہنا چاہتا ہوں کہ میں دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کرجاؤں گا اور دنیا کو بتاؤں گا کہ آر ایس ایس کی اصلیت کیا ہے؟یہ بھی ہٹلر کے راستے پر چل رہے ہیں، آر ایس ایس کے بانی ہٹلر کو رول ماڈل مانتے تھے۔آر ایس ایس کے نظریے کا نقصان ہندوستانیوں کو ہوگا، کیونکہ ماڈریٹ لوگوں کا زیادہ نقصان ہے۔اسی آر ایس ایس نے گاندھی کا قتل کیا تھا۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں 50 سال بعد کشمیر ایشو پر بات ہوئی ہے۔پہلی بار یورپی یونین نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔اوئی سی نے ہندوستان کشمیر کے اوپر کرفیواٹھائے۔برطانوی ممبران نے آواز اٹھائی۔ امریکی صدر کو ان کے سینیٹرز نے خط لکھا کہ کشمیر میں مداخلت کریں، اگلے ہفتے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جا رہا ہوں ۔انشاء اللہ
کشمیریوں کو مایوس نہیں کروں گا۔کشمیریوں کیلئے وہ اسٹینڈ لوں گا جو آج تک کسی نہیں لیا ہوگا۔انٹرنیشنل میڈیا پر کشمیر کی ہرموقع پر بات کروں گا۔ آج روسی میڈیا اور کل الجزیرہ ٹی وی پر میرا انٹرویو سن لینا۔ہندوستانی فوج کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہاں سے انتہاپسندی اٹھے گی، جن کے اوپر ظلم کررہے ہیں، وہ ظلم کے خلاف لڑیں گے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حید نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر ایشو سے متعلق جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کے لیے حکومت کے شکرگزار ہیں، آج 40وں روز ہے اور ہندوستان نے کرفیونافذ کررکھا ہے۔ہمیں اپنے پیاروں کی کوئی خبر نہیں ہے۔کشمیریوں کو ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا
ہے۔آرٹیکل 370کے بعد شملہ معاہدے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔شملہ معاہدہ اپنی موت آپ مرچکا ہے۔ مودی ہمارے حوصلے کو توڑ نہیں سکتا، محرم کا مہینہ ہے امام حسینؑ کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ظلم کے آگے سرنہیں جھکانا۔وزیراعظم سے عرض کرتا ہوں کہ کشمیری اپنا حق ملنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔آج کشمیری عوام ایل اوسی کو روند کرکراس کرنا چاہتے ہیں، آزاد کشمیر کی قیادت ایک پیج پر ہے۔ ہندوستان اگر دوطرفہ مذاکرات کی دعوت دے تواس جھانسے میں نہیں آنا۔دوطرفہ مذاکرات اسٹیٹس کیلئے ہے، اس میں کشمیریوں کا مسئلہ ایک سائیڈ پر چلا جائے گا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جلسے سے خطاب
کرتے ہوئے کہا کہ مودی کیا تم سرینگر میں خطاب کرسکتے ہو؟مظفرآباد میں موبائل فون سروس بحال ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کیوں موبائل سروس بند ہے؟آزاد کشمیر میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔ہندوستان دعویٰ کررہاہے کہ مذہبی آزادی ہے، لیکن مقبوضہ کشمیر میں عاشور کا جلوس نہیں نکلنے دیا گیا،کیا دنیا نے نہیں دیکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں عید اور جمعہ کی نمازیں نہیں پڑھنے دی جاتیں،مساجد کو تالے لگا دیے جاتے ہیں۔کشمیر میں 10لاکھ فوجیوں کو کیوں تعینات کیا گیا؟انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ میں جائیں گے اور کشمیریوں کا مقدمہ بھرپورانداز میں پیش کریں گے۔