اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ جاری ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کو حالیہ ملاقات میں پنجاب میں سب اچھا کی رپورٹ دی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے ماننے سے انکارکر دیا، اب وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو مزید تین ماہ کی مہلت دی ہے، وزیراعظم نے پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات پر بھی ناراضی کا اظہار کیا ہے اور عثمان بزدار کو کابینہ کی کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں، واضح رہے کہ پنجاب حکومت
میں ردوبدل شروع کردیا گیا جس کے تحت وزیر اعلیٰ کے مشیر عون چوہدری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ترجما ن پنجا ب حکومت شہباز گل نے بھی عہدہ سے استعفیٰ دیدیا۔ تفصیلا ت کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار عمرہ کے عمرہ پر روانے ہو نے کے ساتھ ہی پنجا ن میں اکھا ڑ پچھا ڑ شروع ہو گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے استعفیٰ دے دیا ہے شہباز گل نے اپنا استعفا یاتھ سے لکھ کر وزیراعلیٰ آفس کے بھجوایا جبکہ شہباز گل اور وزیراعلی ٰ پنجا ب میں پنجا ب میں تقر ر وتبادلو ں پر اختلا ف تھا شہباز گل نے کہا کہ نا قص طرز حکمر انی کا دفاع مشکل تھا اس لیا مستعفیٰ ہو نے کا فیصلہ کیا۔ ادھر وزیراعلی پنجاب کے مشیر عون چوہدری کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ عون چوہدری وزیراعظم عمران خان کے سابق پولیٹکل سیکریٹری اور قریبی ساتھی ہیں۔عون چوہدری کی جگہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے آصف محمود کو وزیراعلیٰ کا مشیر مقرر کردیا گیا ہے،جو مشیر برائے ہارٹی کلچر اور سیاحت کے طور پر کام کریں گے۔ آصف محمود گزشتہ دور حکومت میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے تھے اور راجہ بشارت کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر عون چوہدری کو ہٹانے اور آصف محمود کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ واضح رہیکہ شہباز گل پنجاب حکومت کے سرگرم ترجمان سمجھے جاتے تھے اور وہ ہر محاذ پر پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا دفاع کرتے نظر اتے تھے جب کہ گزشتہ روز شہبازگل نے ایک پریس کانفرنس بھی کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جسے عثمان بزدار کی شکل پسند نہیں تو وہ پارٹی چھوڑ دے۔دوسری جانب عون چوہدری وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں جنہیں پی ٹی ا?ئی حکومت کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کا مشیر لگایا گیا تھا۔