حیدرآباد(آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے مل کر آمریت اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیاہے جبکہ اس وقت جمہوریت پرحملہ کیاجارہا ہے- انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہمارامعاشی قتل کررہی ہے- یہ بات انہوں نے آج تھانہ احمد خان میں پی پی پی رکن صوبائی اسمبلی ملک اسد سکندرکی والدہ کی وفات پر ان سے تعزیت کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی-انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے کراچی کے دورے سے متعلق پتا نہیں ہے یہ لوگ
صرف فوٹو سیشن اور تماشے کے لیے آتے ہیں اورکراچی کی صفائی مہم کے نام پر ایک جگہ کا کچرا دوسری جگہ پھینکا جارہاہے – انہوں نے کہا کہ سیلیکٹڈکی حکومت غلطی پر غلطی کررہی ہے اوراس کٹھ پتلی حکومت نے جو معیشت سے کیا ہے وہ قابل برداشت نہیں ہے – انہوں نے کشمیر کے حوالے سے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر حکومت کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں ہوگی اور یہ حکومت نا صرف ملکی مسائل حل کرنے میں بلکہ کشمیر کے نازک مسئلے کو حل کرنے میں بھی ناکام ہوچکی ہے -انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کو جیل میں دھکیل دیا ہے اور ان کا جینا اجیرن کردیا ہے- انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کشمیر کے لیے کوشش ہی نہیں کی او ر وزیر اعظم کو چائیے تھا کہ وہ کشمیریوں کا سفیر بنتے لیکن عمران خان نالائق ہیں -انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ایک سیاسی جماعت ہے اور پارٹی کے لوگ خاندان کی طرح ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کا واضح موقف ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق صوبے کا حق دیا جائے جو کہ نہیں مل رہاہے جبکہ ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے مختلف طریقوں سے کوششیں کررہے ہیں – انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ وہ اپوزیشن پر کیسز بناکر بلیک میل کرینگے لیکن ہم کہتے ہیں کہ جس کو چاہے جیل میں ڈالیں ہم اپنا موقف نہیں بدلیں گے- مولانا فضل الرحمان کے احتجاج کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ احتجاج پر مولانا کی اخلاقی حمایت کریں گے اورکٹھ پتلی وزیراعظم کوگھر جانا ہوگا -بعد ازاں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر کے ہمراہ حیدرآباد میں رکن قومی اسمبلی طارق علی شاہ جاموٹ سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی اور مرحومہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔