جدہ : مقامی ذرائع سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب کےمشرقی صوبے میں ایک ایندھن اسٹیشن پر ایک وفادار اور محنت کش پاکستانی نے صرف 65 ریال کے لیے اپنی جان گنوا دی ۔ مقامی ذرائع سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق یہ پاکستانی مشرق ی صوبے کے ہی ایک پٹرول اسٹیشن پر کام کرتا تھا۔ پٹرول اسٹیشن پر آئے ہوئے کچھ لڑکوں کے گروپ نے پٹرول تو ڈلوا لیا لیکن 65 ریال ادا نہ کیے تھے ۔
جس پر یہ پاکستانی کارکن گاڑی کی پچھلی سیٹ پر چڑھ کر انھیں روکنے کی کوشش کرنے لگا ۔ لیکن 17 سالہ سعودی شہری نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر گاڑی چلا دی جس سے پاکستانی کارکن گاڑی سے نیچے گر گیا اور اسے سخت چوٹیں آئیں ۔ گاڑی میں موجود لڑکے جائے حادثہ سے بھاگ گئے تھے ، تاہم پولیس نے پیچھا کر کے سعودی لڑکے اور اسکے باقی دوستوں کو جن میں ایک خلیجی شہری بھی شامل تھا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 17 سالہ لڑکے کے علاوہ باقی تمام لڑکوں کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق پاکستانی کارکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملا۔ پاکستانی کارکن کا نام شمریزتھا اور اس عمر 26 سال تھی ۔ شمریز کا تعلق پاکستانی کے شہر گجرات سے تھا اور وہ سعودی عرب میں ملازمت کی غرض سے رہائش پذیر تھا۔
زخمی شمریز کو فوری طور پر دمام کے ایک اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے تصدیق کی کہ شمریز کے سر میں چوٹ آنے کی وجہ سےوہ جانبر نہیں ہو سکا ۔ شمریز کے والدین کو اسکی موت کی اطلاع دے دی گئی ہےاور اسکے والدین نے نہایت رحم دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شمریز کے جسمانی اعضاء عطیہ کردئیے ہیں۔ سعودی حکام کے مطابق شمریز کی لاش ابھی ورثاء کے حوالے نہیں کی گئی ہے ۔ ضروری کاروائی کے بعد لاش جلد ورثاء کے حوالے کر دی جائے گی۔