سرینگر (نیوز ڈیسک) برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی ہمت توڑنے کے لیے انہیں برہنہ کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس حوالے سے قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے انتہائی منظم اور تفصیلی منصوبہ تیار کیا تھا جس میں عوامی احتجاج کو دبانے کے لیے ہر پہلو سے دھیان دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق آرٹیکل 370 کے خاتمے کا اعلان کرنے سے فوری قبل اور بعد میں بڑے پیمانے پر لوگوں بالخصوص کم عمر افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔جنہیں برہنہ کر کے غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ مزاحمت کو شروع ہونے سے قبل ہی توڑ دیا جائے،بھارت کے اس گھناؤنے منصوبے سے متعلق رپورٹ میں مززید لکھا گیا ہے کہ 22 سالہ محمد یاسین بھٹ نے بتایا ہے کہ بھارتی فوجی رات کو گھر میں گھسے اور مجھے بستر سے گھسیٹتے ہوئے باہر لے
گئے جہاں پہلے ہی دس لڑکے موجود تھے۔پھر ہم سب کو برہنہ کر کے ڈنڈوں اور لوہے کی تاروں سے مارا گیا،نازک اعضا پر کرنٹ لگائے گئے۔کئی لڑکے سڑک پر گر کر بےہوش ہو گئے۔اسی طرح سوپیاں کے رہائشی نوجوان کو بھی گھر سے اٹھا کر تھانے میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا بعدازاں سرینگر جیل میں منتقل کر دیا گیا۔بھارتی فوج کی جانب سے اس کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا گیا ہے اور ابھی اسے رہا نہیں کیا جا سکتا۔خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 29روز.ہ کرفیو اور محاصرے کے باعث حالات انتہائی سنگین رخ اختیار کر چکے ہیں۔کشمیری نوجوانوں کو جیلوں میں قید کر دیا گیا ہے اور وہاں پر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی کی خبریں بھی رپورٹ ہو رہی ہیں۔جب کہ دوسری جانب پاکستان نے کشمیر کا معاملہ ہر سطح پر اٹھانے اور بھارتی مظالم نے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔