لاہور۔ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ بھارت کر تار پورراہداری کے افتتاح کو سبوتا ژ کر نے کیلئے کوئی” شرارت” کر سکتا ہے مگر ہم بھارت کے ہر منصوبے اور سازش کو ناکام بنائیں گے۔ نومبر میں وزیر اعظم عمران خان کرتار پورراہداری منصوبہ کا افتتاح کریں گے،بھارت کیلئے الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، انشاء اللہ اب کشمیر کو آزاد ہونے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
آج بھی بھارت مذاکرات میں سنجیدہ ہو تو دونوں ممالک بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرسکتے ہیں مگر بھارت ہٹ دھرمی پر قائم ہے، اسلام اور بابا گرو نانک دونوں ہی انسانوں میں برابری اور محبت کا درس دیتے ہیں،بھارت میں صرف مسلمان ہی نہیں سکھ اور دیگرا قلیتیں بھی مودی کے مظالم کا نشانہ بن رہی ہیں، باباگرونانگ کی550ویں جنم دن کی تقر یبات میں سکھ یاتر یوں کو مکمل سیکورٹی اوردیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی،نئے پاکستان میں اقلیتوں کوو زیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تمام حقوق حاصل ہیں۔ وہ ہفتہ کے روز گور نر ہاؤس لاہور میں پہلے انٹر نیشنل سکھ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری،مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان،صوبائی وزراء اعجا زعالم،یاسر ہمایوں سمیت امر یکہ،بر طانیہ سمیت دیگر ممالک سے آنیوالے سکھ یاتری بھی موجود تھے۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ سکھوں اور دیگر اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات کیے ہیں، کر تار پور راہداری منصوبے کے افتتاح اور باباگرونانک کے 550ویں جنم دن کی تقر یبات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہو چکیں ہیں، وزیر اعظم نومبر کے دوسرے ہفتے میں کرتارپور راہداری منصوبے کا افتتاح کر دیں گے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کر تا پور راہداری منصوبہ کے ذریعے دنیا بھر میں بسنے والے سکھوں کیساتھ محبت کا ثبوت دیدیا ہے ،وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کرتار پور کوریڈور کھولنے میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔گورنرپنجاب نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور کا اسی فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ،کرتار پور میں بابا گورونانک کی کھیتی باڑی والی زمین کسی کمرشل سرگرمی میں استعمال نہیں ہوگی، ننکانہ صاحب سے کرتار پور تک بابا گرو نانک ریلوے کوریڈور مکمل ہونے کو ہے، گرودوارا سچا سودا روڈ بھی مکمل ہورہی ہے، لاہور سیف سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار ننکانہ صاحب تک بڑھایا جارہا ہے اور اپنے سکھ بھائیوں کو فول پروف سیکورٹی اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ میں اس موقع پر کشمیر کا بھی ضرور ذکر کروں گا اور ہم سب کشمیر یوں کے ساتھ کھڑے ہیں ،آج کشمیر میں ظلم ستم کا ذکر بھارت کی اپنی اپوزیشن جماعتیں بھی کررہی ہے ،کسی پر ظلم ہورہا ہو تو ہمیں مذہب سے بالاتر ہو کر مظلوم کی مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ستر سالہ پاکستانی تاریخ میں گورنر ہاوس لاہور میں آج پہلا انٹر نیشنل سکھ کنونشن ہو رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان میں پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق تمام سہولتیں اور حقوق میسر ہیں، سکھ اور دیگر اقلیتوں کے بچے بچیاں ہمیں اپنے بچوں کی طر ح عزیز ہیں، میں خود بھی بر طانیہ میں اقلیت میں رہا ہوں اس لیے مجھے اقلیتوں کا زیادہ احساس ہے جب تک میں گورنر ہاوس میں بیٹھا ہوں سکھوں کے لیے مہمان نوازی کرتا رہوں گا۔
معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کشمیرمیں قتل وغارت کا بازارگرم ہے،مودی کاکردارپوری دنیا کے سامنے ہے،بھارت میں اقلیتوں کیساتھ جوسلوک ہورہاہے وہ دنیاکے سامنے ہے،سکھ برادری پاکستان کاامن پسندچہرہ دنیاکو دکھائے ‘ پاکستان کا چپہ چپہ سکھ بھائیوں کو خوش آمدید کہتا ہے، کرتارپورراہداری ایک عظیم منصوبہ ہے،بابا گرونانک نے پیارمحبت کاہی پیغام دیاہے،ہم نے بین المذاہب ہم آہنگی کوفروغ دینا ہے، حکومت اور عوام کی جانب سے سکھ برادری کو خوش آمدید کہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے انتہاپسندی کی سوچ کوختم کرناہے،وزیراعظم اقلیتوں کے وکیل بن کرسامنے آئے ہیں،اقلیتوں کے حقوق کاتحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ گور نر ہاؤس لاہور میں انٹر نیشنل سکھ کنونشن سیاسی نعرہ نہیں بلکہ منزل کی طرف ایک قدم ہے ،سکھ برادری پاکستان کو ننکانہ صاحب اور کرتار پور دربار کی وجہ سے احترام کی نظر سے دیکھتی ہے ،باباگرونانک جی کا فلسفہ امن ،محبت اور انسان دوستی کا ہے، بابا جی کے فلسفے کو آج کی دنیا میں پھیلانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات کیسے بھی ہوں کشمیر پر پاکستان کا ایک موقف ہے جس میں تبدیلی نہیں آئے گی اور مذہبی آزادیوں کا احترام کرتے ہیں۔ اس موقع پروزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے تمام سکھ یاتریوں کو یقین دہانی کرواتا ہوں کہ وہ پاکستان کو اپنا گھر سمجھیں ۔ہم ہر وقت آپ کیساتھ ہیں اور میں کوشش کروں گا کہ انٹر نیشنل سکھ کنونشن میں شر کت کر نیوالے سکھ یاتریوں کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ کر تار پورراہداری منصوبے کی وجہ سے بھارت سے روزانہ کی بنیادوں پر سینکڑوں سکھ بھائیوں کو اپنے مقدس مقامات پر حاضری دینے کا موقع ملے گا۔ اس موقع پر دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر سے سکھ اور دیگر اقلیتوں کو پاکستان میں سیکورٹی سمیت تمام سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔