اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک)وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ بھارت کے فضائی حدود کو معطل اور بھارت کی افغانستان سے تجارت کے لیے پاکستانی سرزمین کے استعمال پر مکمل پابندی زیر غور ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ‘وزیراعظم، بھارت کے لیے فضائی حدود مکمل طور پر بند کرنے اور بھارت کی افغانستان سے تجارت کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کررہے ہیں اور کابینہ اجلاس میں بھی یہ تجویز زیر غور آئی تھی’۔تجاویز کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘ان فیصلوں
کے لیے قانونی معاملات زیر غور ہیں’۔ٹویٹر میں اپنے بیان میں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدامات پر انہوں نےکہا کہ ‘مودی نے شروع کیا تھا، ہم ختم کریں گے’۔وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بیان جاری کیا۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور اور فیصلے کیے گئے۔وفاقی وزراء نے عوامی دلچسپی کے منصوبوں سے متعلق تجاویز دیں۔ اجلاس میں ای سی سی کے تمام فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور غیرملکی سربراہان سے رابطوں پر اعتماد میں لیا۔ وزیرخارجہ نے کشمیر سے متعلق اب تک کی پیشرفت سے کابینہ کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں بیرون ملک ویلفیئراتاشی لگانے اور کامیاب جوان پروگرام کیلئے فنڈ کی بھی اصولی منظوری دی۔حکومتی اثاثوں کی نجکاری فہرست پر نظرثانی اورنجکاری کی منظوری دے دی گئی ۔ بتایا گیا ہے کہ کابینہ میں وزارت داخلہ، میری ٹائم افیئرز کی اسمبلی پرغیرقانونی مچھلی کے شکار کوروکنے کی تجاویز پرغور کیا گیا۔ اجلاس میں پبلک فنانس ایکٹ 2019ء پر عملدرآمد کیلئے نگران کمیٹی قائم کرنے کی سمری منظوکی گئی۔ پاکستان اسٹیل ملزبورڈ آف ڈائریکٹرز سے متعلق سمری بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی۔اسی طرح وفاقی کابینہ نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں میں تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ بجلی چوری اور دیگر معاملات میں سی آر پی سی اور پی پی سی کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں ہیلتھ کیئر اتھارٹی کے ارکان کے تقرر کا فیصلہ بھی کیا گیا۔