اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈیسک)پلوامہ حملے اور اس کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین پیدا ہونے والے کشیدہ حالات کے پیش نظر پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں جنہیں جُزوی طور پر ایک مرتبہ کھولا گیا لیکن کشیدگی کے پیش نظر دوبارہ بند کر دیا گیا تھا۔ حال ہی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جی سیون اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال کیا جس پر پاکستانی عوام کی جانب سے احتجاج کیا گیا تاہم اب بھارت واپس جانے کے لیے بھی مودی نے پاکستان ہی کی فضائی حدود استعمال کیں۔مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں خاتون صحافی غریدہ فاروقی نے کہا کہ ایک بار پھر ‘فاشسٹ ہٹلر’ مودی ہماری فضائی حدود کو روندتا ہوا G7 اجلاس سے واپس
بھارت چلا گیا اور ہم نیچے ”کھڑے کے کھڑے” رہ گئے۔انہوں نے کہا کہ کم از کم ٹویٹر پر فضائی حدود بند کرنے کا نمبر ون ٹرینڈ تو ضرور بنا لیا ہم نے، مودی کو شرم تو آئی ہو گی، اب کشمیر بھی ٹویٹر پر آزاد ہو ہی جائے گا۔یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فرانس جانے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی۔ ایئرانڈیا ون نے دوپہر12 بج کر12منٹ پر دہلی سے اُڑان بھری، جبکہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے تک پاکستانی فضائی حدود میں محو پرواز رہا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نریندرمودی کا خصوصی طیارہ ایئرانڈیا ون 22 اگست کو پاکستانی فضائی حدود سے گزرا تھا ۔ جس کے بعد و ابازی کے وفاقی وزیرغلام سرور خان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین حالات کشیدہ ہیں اور سفارتی تعلقات نچلی سطح تک ہم لے آئے اسی لئے مودی کو فضائی حدود استعمال کرنے دی گئی۔