لاہور(نیوز ڈیسک) منشیات اسمگلنگ کیس میں قید مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کے خلاف ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار رانا ثناءاللہ کی ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی 41 جائیدادیں منجمد کر دی گئی ہیں۔ ۔ یہ جائیدادیں رانا ثناء اللہ کی اہلیہ ، بیٹی اور داماد کے نام پر تھیں۔ان جائیدادوں کی کُل مالیت ایک ارب، 11 کروڑ، 63 لاکھ اور 13 ہزار روپے ہے۔ذرائع نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ کی دیگر جائیدادوں کے بارے میں تین ممالک سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ترجمان اے این ایف
ریاض سومرو نے رانا ثنا ء اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔اے این ایف کے ترجمان ریاض سومرو نے رانا ثنا اللہ خان گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور ان کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ رانا ثناءاللہ کو اے این ایف نے موٹروے پر ہی حراست میں لے لیا تھا۔ منشیات سے متعلق کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کے خلاف مزید انکوائریاں کھولنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس میں جعلی مقابلے اور تین قتل کیسز بھی شامل ہیں۔حال ہی میں رانا ثناءاللہ کا فرانسیسی حکومت کے تعاون سے چلنے والے واٹر پراجیکٹس سے ماہانہ نذرانے وصول کرنے کا انکشاف ہوا۔ اینٹی کرپشن نے سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو مزید انکشافات سامنے آ گئے۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ رانا ثناء اللہ فرانسیسی حکومت کے تعاون سے چلنے والے واٹر پراجیکٹس سے نہ صرف ماہانی نذرانے وصول کرتے تھے بلکہ واٹر پراجیکٹس میں ہونے والی بے ضابطگیوں میں ایم ڈی واسا فقیر محمد چوہدری کے بھی ان کے ساتھ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔