لاہور (نیوز ڈیسک ) مقامی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پاکستان واپس آنے اور پارٹی کی قیادت سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حسین نواز کی جانب سے یہ فیصلہ نواز شریف اور مریم نواز کے جیل میں اور شہباز شریف کے ڈانواں ڈول ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔اخبار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حسین نواز پاکستان
آنے سے قبل لندن میں ایک پریس کانفرنس کریں گے جس میں انٹرنیشنل میڈیا کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ اس پریس کانفرنس میں وہ خود پر اور اپنے خاندان پر لگنے والے الزامات اور مقدمات کے حوالے سے بات کریں گے۔خیال رہے کہ 18 اگست کو سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے ’ حسین نواز واپس آﺅ‘ کے نام سے ایک کالم بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے حسین نواز سے پاکستان واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ سہیل وڑائچ نے لکھا تھا کہ ’ ان کے وطن نہ آنے کی جو بھی قانونی، سیاسی اور خاندانی وجوہات تھیں یا ہیں ان کا جواز تھا یا نہیں، مگر اب صورتحال ایسی ہے کہ یہ تمام وجوہات اور جواز رد کرکے بھی حسین نواز کو فوراً واپس آنا چاہئے۔ ان کے والد نواز شریف اور بہن مریم دونوں پابندِ سلاسل ہیں، ایسے میں حسین نواز، لندن، جدہ یا دبئی جہاں کہیں ہیں، ان کا وہاں رہنا نہیں بنتا۔ بہت سے الزامات ایسے ہیں جو حسین نواز پر ہیں اور بالواسطہ سزا ان کے والد اور بہن بھگت رہے ہیں۔ پارک لین کی جائیداد کے مالک ہونے کے آپ دعویدار ہیں، آپ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ آپ کے اثاثے اور جائیداد آپ کو اپنے دادا میاں محمد شریف سے براہِ راست ملی ہے۔ ظاہر ہے کہ حسین نواز واپس آئے گا تو گرفتار
ہوگا مگر پھر بھی ا±سے آنا چاہئے اور اپنی قانونی پوزیشن کا دفاع کرنا چاہئے۔‘سہیل وڑائچ کے خیال میں حسین نواز کی پاکستان واپسی اور گرفتاری سے نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف کیسز کمزور ہوں گے اور انہیں ریلیف ملنے کا امکان ہے۔