Monday February 24, 2025

وزیراعظم کا قوم سے خطاب، بڑی خبر آگئی

لاہور(نیوز ڈیسک) وزیراعظم کا قوم سے خطاب کیے جانے کا امکان، عمران خان ممکنہ طور پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے اختتام کے بعد خطاب کر سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے اپنی کابینہ سے مشورہ کیا ہے۔ امکان ہے کہ قومی سلامتی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب کریں گے اور اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں گے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کا مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحالکا جائزہ لینے کے لئے اجلاس آج

(جمعہ ) کو بند کمرے میں ہوگا ۔ یہ اجلاس پاکستان کی 15 رکنی تنظیم سے کی گئی درخواست پر منعقد ہورہاہے ۔اجلاس بھارتی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ہندوستان کے فیصلے سے پیدا ہونے والی اس صورتحال کے باعث ہو رہا ہے جس نے جنوبی ایشیاء کے دو ہمسایہ ممالک کے مابین کشیدگی بڑھا دی ہے۔پولینڈ ، جو اگست کے مہینے کے لئیسلامتی کونسل کا سربراہ ہے کے مشن کے ترجمان نے جمعرات کو ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشمیر کے بارے میں بند کمرے میں مشاورت آج (جمعہ ، 16 اگست) کو صبح 10 بجے طے کی گئی ہے۔ یہ اجلاس چین کی درخواست پر بلایا گیا ہے ،اجلاس صبح 10 بجے (شام 7 بجے PST) منعقد ہونا ہے۔ پولینڈ کے سفیر جوانا وڑنیکا ، جو 15 رکنی کونسل کے صدر ہیں ، نے صحافیوں کو بتایا کہ کونسل کے مستقل رکن ، چین کی درخواست پر ، جمعہ کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر مشاورت کا امکان ہے۔پاکستان نے پیر کو سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جب پاکستان کی اقوام متحدہ میں سفیر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے صدر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایک خط پہنچایا تھا ، جس میں اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی تھی۔ جمعرات کے روز ، پاکستانی مندوب نیکونسل کے تمام اراکین کو انفرادی طور پر مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال بارے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیاتھا ۔بین الاقوامی میڈیا کو متعدد انٹرویو دیتے ہوئے ، سفیر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سیمقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی الحاق کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ یہ قانون اور انصاف کا مسئلہ ہے ، اور ہمیں اعتماد ہے کہ عالمی برادری ، سلامتی کونسل کے

ممبران ، ہسٹری درست کریں گے اور ہسٹری کا درست رخ یہی ہے کہ ہم ان لوگوں کا ساتھ دین جو اپنی ہی سرزمین پر قیدی بن گئے ہیں ، جن کی بہت سی بنیادی آزادی کو روکا گیا ہے ، اور اب ان کی مذہبی آزادی پر بھی قدغن لگادی گئی ۔دریں اثناء اقوام متحدہ کے صدر کو لکھے گئے خط میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہندوستان کی “حالیہ جارحانہ کارروائیوں” کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جان بوجھ کر جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو مجروحکیا ہے ۔انہوں نے ہندوستان پر “نسل پرستانہ نظریہ” کا الزام بھی عائد کیا جس کا مقصد کشمیر کے مسلم اکثریتی حصے کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔قریشی نے لکھا کہ “5 اگست ، 2019 کو بھارتی اقدامات نے اس کی فاشسٹ پالیسی کے مقصد کے حصول کی راہ کھولی ہے۔