Monday February 24, 2025

آرایس ایس کی سوچ والوں سےاب کبھی رابطہ نہیں ہوگا، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کی سوچ والوں سے اب کبھی رابطہ نہیں ہوگا، بھارت اصول کی جنگ ہرکشمیری کے آگے ہار گیا، بھارت سے مطالبہ ہے کرفیو اٹھائے اور پابند سلاسل رہنماؤں کو آزاد کرے، بھارت کا نقطہ اندرونی معاملہ مسترد کردیا گیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ

میں بتایا کہ سلامتی کونسل کے اراکین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ پانچ دہائیوں کے بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا۔ اب کشمیر کا مسئلہ ایک بار پھر تازہ ہوگیا ہے۔ اس سے قبل مسئلہ کشمیر دنیا کی نظروں سے اوجھل ہوگیا تھا۔ اجلاس میں یو این فوجی مبصرین اور پولیٹیکل افیئرز کے نمائندوں کو بلایا گیا۔ میری اطلاع کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا کیس دو نکات پر مبنی تھا۔ بھارت کہتا تھا یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ اس کوسلامتی کونسل میں لانے کی ضرورت نہیں۔ لیکن الحمدللہ بھارت کی تمام کوششوں کو مسترد کردیا گیا اور سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوگیا۔ سلامتی کونسل نے ہماری درخواست پر یہ اجلاس بلایا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل یواین قراردادوں کے تحت ہی نکل سکتا ہے۔ عالمی برادری سمجھتی ہے کہ حقائق سامنے آئیں گے۔ سلامتی کونسل اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کیلئے پیغام ہے کہ کشمیری عوام تنہا نہیں ہے۔ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ آخری وقت تک کھڑے رہنا ہے۔

کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ کوئی کشمیری بھی بھارتی مؤقف کی تائید نہیں کررہا۔ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کل صبح 11 بجے اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹائے۔ گرفتار لوگوں کورہا کرے پھرصورتحال دیکھے۔ بھارت سے مطالبہ ہے کرفیو اٹھائے اور پابند سلاسل رہنماؤں کو آزاد کرے۔ کرفیو ختم ہونا بجلی کا بٹن نہیں کہ فوری طور پر کرفیو ختم ہو۔ اجلاس کے آغاز تک ہمیں خدشہ تھا کہ کوئی رکاوٹ آ جائے گی۔ سلامتی کونسل کے تمام ممبران کا شکریہ وہ بھارتی جھانسے میں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور ہٹلر کے فلسفے والوں سے رابطہ ممکن ہو سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا۔ بھارتی وزیردفاع اور وزیرخارجہ سے رابطہ ممکن نہیں۔ یہ قاتل ہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ یہ تصور بھی کیسے کیا جا سکتا ہے بھارت قانون کی دھجیاں بکھیرے اور میں رابطہ کروں۔ واضح رہے آج اقوام متحدہ میں سکیورٹی کونسل کا اجلاس ہوا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے15 اراکین ممالک کے مندوب نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے بعد پاکستان کی اقوام متحدہ میں

مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم جموں کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔ اجلاس پاکستانی وزیر خارجہ کے خط پر طلب کیا گیا۔ نہتے کشمیریوں کی آواز آج دنیا کے اعلیٰ ترین فورم پر سنی گئی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کو قید کیا جا سکتا ہے ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔ پاکستان نے یہ کوشش مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔ بھارت کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ آج کے اجلاس ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیرعالمی تنازع ہے۔ اسی طرح اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ سکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کے مسئلے پر تفصیلی بات ہوئی ہے۔کشمیر کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سیکیورٹی جنرل اقوام متحدہ نے بھی کچھ دن پہلے بیان دیا۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی

حیثیت عالمی سطح پر متنازع ہے۔ بھارتی اقدام نے چین کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چینی مندوب نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوا متحدہ کے چارٹرڈاور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔