نئی دہلی : بھارتی خاتون صحافی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ سامنے لے آئیں، کویتا کرشنا بھارت کی جانب سے کشمیر میں میڈیا پر پابندی لگائے جانے کے بعد مقبوضہ وادی کی خفیہ طریقے سے بنائی گئی ویڈیو سامنے لے آئیں ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 5اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سے کیسا سخت کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے کشمیری اپنے گھروں سے بھی باہر نہیں آسکتے۔
ویڈیو میں کشمیر کی خالی سڑکیں اور ان پہ دندناتے ہوئے فوجی دیکھے جا سکتے ہیں۔
کویتا کرشنا نے یہ ویڈیو یو ٹیوب پہ شئیر کی ہے اور اپنے ٹویٹر پیغام میں یہ بھی بتایا ہے کہ بھارت میں کسی میڈیا چینل پہ اس ویڈیو کو نشر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اس لیے اس ویڈیو کو یوٹیوب پہ نشر کیا جا رہا ہے تا کہ لوگوں کو حقیٹ کا علم ہو سکے۔
Watch the short film – Kashmir Caged – based on footage we collected in Kashmir here. Press Club of India wouldn't let us show it on their premises. But do watch and share. https://t.co/93Ir9un5k3
— Kavita Krishnan (@kavita_krishnan) August 14, 2019
دوسری جانب آخر کار بھارت نے بھی مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کیے جانے کا اعتراف کر لیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے بعدبھارتی دفترِ خارجہ نے اعتراف کر لیا ہے کہ کشمیریوں نے 9 اگست کو کرفیو توڑ کر شدید احتجاج کیا جس کے بعد ان پہ آنسو گیس اور چھرے برسائے گئے۔نہ نہ کرتے بلآخربھارتی حکومت نےسری نگر کے علاقے صورہ میں بھارت مخالف احتجاج ہونے کا اعتراف کرلیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر اعتراف کیا ہے کہ 9 اگست کو سری نگر کے علاقے صورہ میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کے خلافبھارت مخالف احتجاج کیا گیا تھا۔ سری نگر میں سخت ترین کرفیو کے باوجود ہونے والے اس احتجاجی مارچ کی خبر برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری کی تھی۔