Wednesday July 30, 2025

اب یا یہ کام کرو یا موت کےلئے تیار ہوجائو۔۔۔۔ اسلامی ملک کی فوج نے اپنے سینکڑوں شہریوں کو ہلاک کرنے کے بعد جہازوں سے پمفلٹ گرا کر کیا پیغام دے ڈالا؟؟؟

جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں خونریزی کا نہ رکنے والا سلسلہ اپنے عروج کو جا پہنچا ہے ۔ ایسے میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی اور خود اسلامی ممالک کی اس انسانی المیے پر لاتعلقی بذات خود ایک لمحہ فکریہ ہے۔ اقوام متحدہ نے شام کے شہر غوطہ میں بشار الاسد حکومت کی بمباری کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی

عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے کہا کہ شام کے شہر غوطہ میں بشار الاسد حکومت کی بمباری جنگی جرائم ہے جس پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زید رعد الحسین نے کہا کہ ان جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان سن لیں کہ ان کی شناخت کی جارہی ہے اور مستقبل میں ان پر مقدمہ چلانے کے لیے دستاویزات تیار کی جارہی ہیں، جنگی بندی کی قرارداد پر اتفاق رائے کے باوجود مشرقی غوطہ میں عام شہریوں پر مسلسل بمباری اور گولہ باری کی جارہی ہے، ہم ساری صورت حال کا مشاہدہ کررہے ہیں جو نہ صرف جنگی جرائم بلکہ انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہے، شہریوں کو سرنڈر کرنے یا موت میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔گزشتہ دو ہفتوں سے غوطہ میں جاری شامی اور روسی افواج کی بمباری میں 650 سے زائد شہری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔ شامی فوج نے غوطہ میں پمفلٹ بھی گرائے ہیں جن میں شہریوں کو سرنڈر کرنے یا موت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں شامی فوج نے مشرقی غوطہ پر قبضے کے لیے مزید پیش قدمی کی ہے۔ بشارالاسد فور