اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان نے کرپارپور راہداری منصوبہ بند کر دیا، منصوبے کا افتتاح اکتوبر میں ہونا تھا، تاہم بھارت کیساتھ تمام منصوبے فوری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے کرپارپور راہداری منصوبے کا تعمیراتی کام فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرتارپور راہداری منصوبے
تکمیل کے آخری مراحل میں تھا اور منصوبے کا افتتاح اکتوبر میں کیا جانا تھا۔ تاہم اب حکومت پاکستان نے بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے باعث کرتارپور راہداری سمیت بھارت کے ساتھ تمام مشترکہ منصوبے فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں بھارت کومنہ توڑ جواب دینے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔ کشمیر سےمتعلق معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کمیٹی نے بھارت کی یکطرفہ اور غیرقانونی کارروائیوں سے پیدا صورتحال کا جائزہ لیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بے نقاب کی جائیں گی۔ اتفاق طے پائیں کہ بھارت کی بہیمانہ نسلی نظریات پر مبنی پالیسیاں عالمی سطح پر بے نقاب کی جائیں گی۔ جبکہ 15اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں گے۔ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی ختم کیے جائیں گے۔ بھارت کیلیےپاکستانی فضائی حدودبند کرنے کے آپشن پر بھی غور ہے۔ واضح رہے کہ اجلاس میں وزیراعظم سمیت آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، وفاقی وزراء اور دیگر اہم حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔