پیانگ یانگ( آن لائن )شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا پر فوجی مشقیں جاری رکھنے پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ہتھیاروں کا مظاہرہ بڑھا کر مزید 2 کم فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ کیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے میزائل تجربات کو اس کے اتحادی جنوبی کوریا اور جاپان سمیت وہاں قائم امریکی بیس کے لیے خطرہ قرار نہ دینے کے بعد شمالی کوریا نے 2 ہفتوں میں 4 میزائل تجربات کیے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ہتھیاروں کی نمائش سے ملک کو اس عسکری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور مذاکرات سے قبل مفاد حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔شمالی کوریا کے وزارت خارجہ کی جانب سے واشنگٹن اور سیئول کے مشترکہ مشقوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے چند منٹ بعد ہی جنوبی کوریا کی فوج نے میزائل تجربے کے حوالے سے صحافیوں کو مطلع کیا۔وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ شمالی کوریا ان مشقوں کو قبضہ کرنے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پیانگ یانگ مذاکرات چاہتا ہے تاہم اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک ‘نیا راستہ’ اپنا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے 2 میزائل فائر کیے تھے جس کے بارے میں اس نے بتایا تھا کہ یہ ان کا ایک ساتھ متعدد فائر کرنے والا نیا راکٹ لانچر سسٹم ہے۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا کے ہتھیار جنہیں کسی گاڑی سے فائر کیا گیا تھا، کو لانچ سے قبل پکڑنا نہایت مشکل ہے جو ان کی جنوبی کوریا میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بڑھاتی ہے۔دوسری جانپ جاپان کے وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا اپنی میزائل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات خطے کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔