واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکی صدر کی جمعرات کو کی گئی ثالثی کی پیشکش پر بھارت نے ایک مرتبہ پھر ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے معاملے پر کسی بھی تیسرے فریق کی مداخلت کو مسترد کردیا ، تاہم اب اس معاملے پر امریکہ نے بھی کھل کر جواب دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے مطابق اس سلسلے میں امریکی صدر کے مشیر ساجد بشیر تارڑ نے
بھارتی رد عمل پر کہا کہ بھارت کے پاس آپشنز ختم ہو رہے ہیں ۔ ہٹ دھرمی چھوڑ کر جواب دینا ہوگا ۔ساجد بشیر تارڑ نے اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ بھارت نے بدحواس ہوکر کشمیر میں مزید فوج بھیج دی ہے لیکن اب معاملے میں سپر پاورامریکا شامل ہوگیا ہے۔ بھارت کوامریکا سمیت عالمی برادری کوجواب دینا ہوگا۔یاد رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ایک بار مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد بھارت نے گزشتہ روزغیر قانونی قبضے کے تحفظ اورکشمیریوں کے قتل عام کیلئے مزید 28 ہزار فوجی مقبوضہ کشمیر بھجوا دیے ہیں۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے بنکاک میں ہونے والے آسیان اجلاس کے دوران امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی اور بعد ازاں اس معاملے پر ٹویٹ کی۔جے شنکر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کہ کشمیر کے معاملے پر صرف پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات ہوسکتے ہیں ۔ نئی دلی کے ارادے سے امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کردیا ہے۔جے شنکر کے مطابق امریکی وزیرخارجہ کو واضح طورپربتایا کہ کشمیر پرکسی بھی قسم کی بات چیت صرف پاکستان کے ساتھ ہو گی۔ادھر وزیر
خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے اسی رویے کی توقع تھی۔ انہوں نے دنیا سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کردیا۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی گئی تھی جسے بھارت نے مسترد کر دیا ہے۔