لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کے لیے نصاب اتھارٹی ( کریکولم اتھارٹی) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے. تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کے لیے نصاب اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ نئے سسٹم کے تحت ثانوی جماعت یعنی میٹرک تک پانچ مضامین لازمی ہوں گے اورسرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ان پانچ لازمی مضامین میں ہی امتحانات لیے جائیں گے.ذرائع کے مطابق نجی ادارے ان پانچ لازمی مضامین کے علاوہ بھی کورس پڑھاسکیں گے تاہم امتحان پانچ مضامین کا ہی لیا جائے گا‘ذرائع کے مطابق نئے تعلیمی نظام کا نفاذ 2020 سے
ہوگا.اس سے قبل پنجاب حکومت نے تمام مضامین انگریزی کے بجائے اردو میں پڑھانے کا فیصلہ کیا تھا‘ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 45 فیصد بچے لکھ اور دیکھ کر پڑھنے سے قاصر ہیں.ایک سروے رپورٹ کے مطابق پنجاب میں پانچویں جماعت کے 30 فیصد بچے انگریزی اور اردو پڑھنے سے اور ریاضی کا سوال حل کرنے سے قاصر ہیں‘ادارہ تعلیم و آگاہی کی ایک رپورٹ کی مطابق پنجاب بھر میں 6 سے 16 سال کی عمر کے 89 فیصد بچے سکولوں میں داخل ہیں رپورٹ کے مطابق یہ تناسب 2016 میں 86 فیصد تھا. یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کے پرائمری سکولوں میں آئندہ تعلیمی سال سے ذریعہ تعلیم اردو ہوگا، تعلیم انگریزی میں ہونے سے توجہ ترجمے پر رہ جاتی ہے اور بچے کچھ نیا سیکھ نہیں پاتے.نئے سسٹم کے تحت ثانوی جماعت یعنی میٹرک تک پانچ مضامین لازمی ہوں گے اورسرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ان پانچ لازمی مضامین میں ہی امتحانات لیے جائیں گے. ذرائع کے مطابق نجی ادارے ان پانچ لازمی مضامین کے علاوہ بھی کورس پڑھاسکیں گے تاہم امتحان پانچ مضامین کا ہی لیا جائے گا‘ذرائع کے مطابق نئے تعلیمی نظام کا نفاذ 2020 سے ہوگا.