نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی قونصلر رسائی سے متعلق بھارت کا جواب آ گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ روز کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کی تھی جس پر اب بھارت کا بھی جواب سامنے آ گیا ہے۔بھارت نے کلبھوشن یادیو تک تنہائی میں رسائی مانگی ہے۔بھارت کا موقف ہے کہ کسی خوف اور رکاوٹ کے بغیر کلبھوشن یادیو تک رسائی دی جائے۔گذشتہ روز بھی پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس اور دہشتگرد کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی باضابطہ پیشکش کے بعد بھارت کا بیان سامنے آیا تھا۔ ترجمان بھارتی دفتر خارجہ رویش کُمار کا کہنا تھا کہ
کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی تجویز ملی ہے۔ ترجمان بھارتی دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان کی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تجویز کا جواب سفارتی ذرائع سے ہی دیا جائے گا۔ تاہم اب بھارت نے کلبھوشن یادیو تک تنہائی میں رسائی مانگ لی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان نے بھارتی جاسوس و دہشتگرد کلبھوشن یادیو تک بھارت کو قونصلر رسائی دینے کی باضابطہ پیشکش کی تھی۔ اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس و دہشتگرد کلبھوشن یادیو کو کل قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اب صرف بھارت کے جواب کا انتظار ہے۔ترجمان نے بتایا کہ بھارت کو قونصلر رسائی سے متعلق جمعہ کو ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ 18 جولائی کو جاری کیے جانے والے وزارت خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق بھارتی کمانڈر کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دی جائے گی۔ کلبھوشن یادیوکو قونصلر رسائی پاکستانی قوانین کے تحت دی جائےگی۔کلبھوشن کوقونصلررسائی دینےکے لیے طریقہ کارطے کیا جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی پاکستانی قوانین کے تحت دی جائےگی۔ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینے کے لیے طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے۔ کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن کے تحت حاصل حقوق سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کیس میں بھارت کو عالمی عدالت میں شکست دی تھی۔ عالمی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی دہشت گرد ہے
اور اس کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے موجود پاسپورٹ بھی اصلی ہے۔ عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی ، تاہم ویانا کنوینشن کے تحت بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی اجازت بھی دے دی اور پاکستان کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا۔