اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی بھی سازشوں سے حکومت نہیں گرا سکتا ،سیانے کہتے ہیں کہ بڑے فیصلوں سے پہلے کسی عقلمند سے مشورہ کریں ۔ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن چیئر مین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں پانچ ووٹوں کے ضائع ہونے پر واویلا کر رہی ہے ،پانچ ووٹ تو مولانا فضل
الرحمان کے تھے تو کیا مولانا نے اپوزیشن کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ۔انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان کی جیبیں ٹٹولیں ،اپوزیشن کو خطرہ ہے کہ ہارس ٹریڈنگ ہوئی ،مولانا نے اپوزیشن کو استعمال کیا اور بچہ بنا یا ۔انہوں نے کہا کہ اب اپوزیشن کی سیاست اور نیچے دفن ہو گئی ۔ دوسری جانب صدر مسلم لیگ ن اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ضمیر بیچے ان کے نام سامنے لائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ٹائم فریم میں نام سامنے لائیں گے جنہوں نے سسٹم کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے 14ووٹ صادق سنجرانی کو گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر دھاندلی زدہ الیکشن کی تاریخ دہرائی گئی، حکومت عوام کے سامنے شرمندہ ہو گئی ہے، اپنا ضمیر بیچنے والوں نے جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ شہباز شریف نے اگلے ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں لاحے عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت نے ضمیر فروشی سے الیکشن جیتا، ضمیر بیچنے والوں کی نشاندہی کی جائے گی۔خیال رہے کہ آج ایوان بالا میں آج چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے
خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری کےذریعے ووٹ کاسٹ کیا گیا جس میں حکومت اور متحدہ اپوزیشن کے سینیٹرز نے حصہ لیا۔ ووٹنگ سے قبل تحریک عدم اعتماد کے حق میں اپوزیشن کے 64 اراکین نے ہاتھ اُٹھائے لیکن ووٹنگ کے وقت صرف 50 سینیٹرز نے ہی متحدہ اپوزیشن کے اُمیدوار میر حاصل بزنجوکے حق میں ووٹ کاسٹ کیا اور یوں متحدہ اپوزیشن کے 14 سینیٹرز نے ہی دھوکہ دے دیا اور صادق سنجرانی چئیرمین سینیٹ کے عہدے پر برقرار رہے۔متحدہ اپوزیشن کے سینیٹرز بھی صادق سنجرانی کے دوبارہ چئیرمین سینیٹ منتخب ہونے پر اپنا سا منہ لے کر بیٹھ گئے۔ ایک طرف ایوان میں جہاں حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی وہیں اپوزیشن کی جانب مکمل سناٹا اور مایوسی تھی۔