شیخوپورہ (نیوز ڈیسک)محکمہ اینٹی کرپشن نے شیخوپورہ میں کاروائی کی ہے۔لکویڈیشن بورڈ کی 30 کنال اراضی وا گزار کرا لی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ترجمان اینٹی کا کہنا ہےپاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ایم این اے جاوید لطیف کے قبضے میں 30کنال 16 مرلے اراضی تھی۔ جب کہ جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے ساتھ والی اراضی ہماری میں نہیں تھی۔لکویڈیشن بورڈ کی یہ اراضی رضوان ورک کے پاس تھی۔معاملہ عدالت میں تھا۔ خیال رہے اس سے قبل کہ ایف بی آرراولپنڈی نے مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری تنویر کی 6ہزار کنال اراضی ضبط کر لی تھی۔مسلم لیگ ن کے سنیٹرنے یہ جائیداد اپنے ملازمین کے نام کر
رکھی تھی۔ملازمین میں شاہجہاں بیگم،شکور اور عبدالعزیز شامل ہیں۔بے نامی جائیداد رکھنے والے افراد کو ایف بھی آر کی جانب سے نوٹس بھی جاری کر دیا گیا تھا ۔واضح رہے وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا تھا کہ تین جولائی کے بعد سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیزبھی ضبط ہونا شروع ہوں گی، حکومت چاہتی ہے ، لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں تین جولائی کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور بھرپور ایکشن لیاجائیگا۔چاہتے ہیں لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اس کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور پھر ایکشن ہوگا ،تین جولائی کے بعد لوگوں کی بے نامی جائیداد ضبط ہونا شروع ہوں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیز پر ایکشن شروع ہونے والا ہے، سیاست دانوں کی بے نامی پراپرٹیز ضبط ہونا شروع ہوں گی، جولائی کے بعد لوگوں کی بے نامی جائیداد ضبط ہونا شروع ہوں گی، جس کی بے نامی جائیدادیں ہیں ان کی فہرست ہمارے پاس آچکی ہے، جس کی بھی بے نامی چیزیں ہیں ضبط ہوں گی، لوگوں نے نوکروں کے نام پر بے نامی پراپرٹیز لے رکھی ہیں، ماضی میں جس طرح پاکستان چلایا گیا اب ایسا ممکن ہی نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اس کے بعد کوئی اسکیم نہیں آئیگی اور بھرپور ایکشن لیاجائیگا۔