Monday February 24, 2025

وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں شور شرابہ، وزراء کے درمیان تلخ کلامی پر عمران خان نے سخت ہدایات جاری کردیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں وزراء کے بحث ومباحثہ کا نوٹس لے لیا۔ اجلاس میں فردوس عاشق اعوان اور شیریں مزاری کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی، فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بائیکاٹ کی تجویز دی،جس پر شیریں مزاری اور فواد چودھری نے بھرپور اختلاف کیا، وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس میں فیصلے شورشرابے کی بنیاد پرنہیں ہوتے، وفاقی وزراء میڈیا میں بھی باہمی بیان بازی سے گریز کریں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ، اجلاس میں شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملے میں

شہید فوجی جوانوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، اجلاس میں افغانستان سے حملوں کے بعد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے عمرا ن ناصر کو ایم ڈی پاسکو تعینات کردیا ہے۔وفاقی تعلیم کے 12 محکمے وزارت انسانی حقوق کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام اورسول ایوی ایشن اتھارٹی کے سروسزاور ریگولیشن کے محکمے الگ کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ اسی طرح عارف احمد خان کوچیئرمین ٹریڈ ڈویلپمنٹ بنا دیا گیا۔رانا عبدالجبار کو متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ تعینات کیا گیا ہے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے نان اور روٹی کی مہنگی کرنے کانوٹس بھی لے لیا ہے۔ انہوں نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار برہمی کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نان اور روٹی کی قیمت میں اضافے کی کیا وجوہات ہیں؟ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا تندوروں پرکتنا اثر پڑاہے۔ وزیراعظم نے تمام وجوہات جاننے کیلئے خصوصی اجلاس بلا لیا ہے، اجلا س میں پٹرولیم ڈویژن ، غذائی تحفظ کے وزراء اور افسران کو طلب کرلیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں وزراء کے بحث ومباحثہ کا نوٹس لے لیا۔ اجلاس میں فردوس عاشق اعوان اور شیریں مزاری کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بائیکاٹ کی تجویز دی۔ جس پر شیریں مزاری اور فواد چودھری نے بھرپور اختلاف کیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت کو کسی بائیکاٹ مہم کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ اسی طرح فواد چودھری نے کہا کہ میڈیا پر کسی قسم کی سنسرشپ کے حامی نہیں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزراء آپس میں بحث ومباحثے سے گریز کریں اور افہام وتفہیم سے کام لیں۔ کابینہ اجلاس میں فیصلے شورشرابے کی بنیاد پر نہیں ہوتے۔وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی وزراء میڈیا میں بھی باہمی بیان بازی سے گریز کریں۔