اسلام آباد (نیوزڈیسک) معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقہ کا جو معاملہ ہے وہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خبر میں نے ہی بریک کی تھی جب وہ لاپتہ ہوگئی تھی۔اور اس کیس کو میں نے بہت زیادہ فالو کیا ہے۔عافیہ صدیقی کیس کو خراب کرنے میں میں پاکستان کے اندر موجود شخصیات کا بہت بڑا کردار ہے۔ ڈاکٹر شاہد
مسعود نے ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جمہوری دور میں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔جب کہ دوسری جانب معروف صحافی نجم سیٹھی کا امریکہ پاکستان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان یہ بات ضرور کریں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ ان کی بات ضرور سنیں گے لیکن سن کر گول کر دیں گے۔ وائٹ ہاؤس میں موجود صحافیوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سوال کو نظرانداز کیا۔ پاکستان میں عوام کا ایک حصہ ہے جو کہتا ہے کہ عافیہ کو ہر صورت میں پاکستان واپس لائیں۔یہ بھی کہا گیا کہ عافیہ صدیقی کو شکیل آفریدی کے بدلے رہا کر دیا جائے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اس اسٹیج پر عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوئی امید نہیں رکھنی چاہئیے۔ نہ یہ توقع رکھیں کہ پاکستان شکیل آفریدی کو امریکا کے حوالے کرے گا اور نہ یہ امید رکھیں کہ عافیہ جلد رہا ہو جائے گی۔ یہ صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتا ہے کہ اگر پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات ویسے ہو جائیں جیسے تعلق کی بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کر رہے
ہیں کہ ہم مستقبل میں ایسے تعلقات بنائیں گے۔اگر ایک دوسرے سے کیے وعدے پورے ہو جائیں تو پھر تعلقات ٹھیک ہو جائیں گے۔اور اسی دوران ہی قیدیوں کا تبادلہ ممکن ہو سکتا ہے۔ لیکن ابھی بہت سارے وعدے ہیں جو وعدہ کیا ہے وہ نبھانا پڑے گا۔اگر ایسا نہ کیا تو پھر امریکا بادشاہ کے بعد بڑے آلات ہیں پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے۔