اسلام آباد(نیوزڈیسک) آزاد جموں و کشمیر میں بھارتی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور 5 خواتین اور 2 مرد زخمی ہوگئے ہیں . واقعہ کشمیر کے ضلع حویلی میں خورشید آباد اور نیزا پیر سیکٹر میں گزشتہ رات پیش آیا تاہم سرکاری سطح پر اطلاعات آج بتائی گئیں‘حویلی کے ڈپٹی کمشنر راجہ ارشد محمود نے بتایا
کہ متاثرہ گاوں لائن آف کنٹرول کے قریب ہیں جس کی وجہ سے انسانی و مالی نقصانات کے بارے میں معلومات کافی دیر سے موصول ہوئیں‘واقعے کی تصدیق کے بعد مظفر آباد میں متعلقہ دفاتر تک معلومات پہنچا دی گئی ہیں. حویلی میں ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے افسر محمد ظہیر نے بتایا کہ بھارتی فوج نے 3 بجکر 45 منٹ پر نیزا پیر سیکٹر میں بلا اشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جبکہ خورشید آباد سیکٹر میں بھی بلا اشتعال 6 بجے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی. انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے واقعے میں چھوٹے اور بڑے اسلحے دونوں استعمال کیے اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوگئے. دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال انگیزی کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا‘ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 28 جولائی کو کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے شدید
احتجاج ریکارڈ کروایا گیا. ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا جس میں کہا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی افواج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو کنٹرول لائن پر امن قائم رکھنے کا پابند کرے، شہری آبادی پر فائرنگ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے. ترجمان نے کہا کہ نیزہ پیر سیکٹر میں بھارت فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون شہید اور 3 شہری زخمی ہوئے تھے جب کہ کیلر سیکٹر میں بھارتی فائرنگ سے بے گناہ نوجوان منیر حسین زخمی ہوا.