لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق کی مختلف لڑکیوں کے ساتھ کی جانے والی واٹس ایپ چیٹ اور نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد پی سی بی نے اوپنر کو وارننگ دیدی ہے۔ پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان کا کہنا تھا کہ امام الحق سے ہماری بات ہوئی ہے ، وہ نوجوان کھلاڑی ہے جس سے غلطی ہوئی تاہم یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے ، کرکٹ بورڈ نے اوپنر کو وارننگ دیدی ہے ۔ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ورلڈ کپ کے دوران کسی کو کھلاڑیوں کے کمرے میں جانے کی اجازت نہیں تھی، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تاہم یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایسے واقعات کی
روک تھام کے لیے پلیئرز ایجوکیشن پروگرام پر سختی سے عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے کھلاڑیوں کو مکمل تعلیم دی جائے گی کہ سوشل میڈیا کا استعمال کس طرح کرنا ہے اور خود کو ایسے واقعات سے کیسے دور رکھنا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ حکام سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی ایسی شق شامل کرنے کے خواہاں ہیں تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق امام الحق کے سامنے آنےوالے اس سارے سکینڈل کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ابتداہی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران کسی کو کھلاڑیوں کے کمرے میں جانے کی اجازت نہیں تھی، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تاہم یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔دوسری جناب یہ الزامات لگانے والی مبینہ لڑکی کا ٹویٹر اکاؤنٹ بند ہو گیا اور اب یہ انکشاف منظرعام پر آیا ہے کہ ’فریحہ‘ کے نام سے چلنے والے اکاؤنٹ کے پیچھے کوئی لڑکی نہیں بلکہ ’ لڑکا‘ ہے۔بہت سے ٹوئٹر صارفین اس حوالے سے ٹویٹس کرنے کے علاوہ ناصرف اس لڑکے کی تصاویر شیئر کر رہے ہیں بلکہ اسی اکاؤنٹ پر کی گئی کچھ پرانی ٹویٹس کے سکرین شاٹس بھی سامنے لا رہے ہیں اور اس سارے معاملے نے ایک اور بحث کا آغاز کر دیا ہے اور قومی کرکٹرز کے کردار کو مشکوک بنانےکی کوشش کرنے پر مذکورہ لڑکے کیخلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لینے کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے۔