Tuesday November 26, 2024

رسول پاک ؐ نے پاکستانی آرمی چیف کیسے لگایا،جنرل باجوہ کے بارے میں اہل نظرکاایساخواب جوآج تک نہیں بتایاگیا

پاک فوج کے آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے جب عہدہ سنبھالاتواس وقت یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ وہ قادیانی ہیں پھرمختلف اوقات میں سیاسی فیصلوںکے دوران بھی جنرل قمرجاویدباجوہ پرقادیانی ہونے کے الزامات سامنے آتے رہےاورحال ہی میں ہونے والے دھرنے میں آرمی چیف کوغیرمسلم قراردینےکے بعدباقی جرنیلوں کوان کے خلاف بغاوت پراکسایاگیا۔یادرہے کہ پاک فوج نے نئے سپہ سالارکی تعیناتی کے دوران یہ خبریں زورپکڑ گئی تھیں کہ آرمی چیف کے لیے نامزدجرنیلوں میں سے ایک قادیانی جنرل ہیںاوریہ بھی افواہیں اڑائی گئیں

کہ جنرل قمرجاویدباجوہ کے والدمحترم کی قبرقادیانیوں کے روحانی مرکز ربوہ میں ہے اس وقت پاک فوج میں مذہب کوبنیادبناکرتفریت پھیلانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی بعدمیں انکشاف ہواکہ سوشل میڈیاپرچلنے والی تمام خبریں بے بنیاداورمن گھڑت تھیں۔قمرجاویدباجوہ کے والدکرنل اقبال کی آخری آرام گاہ ربوہ میں نہیں بلکہ گوجرانوالہ کے علاقے گکھڑ منڈی میں ہےوہ ایک راسخ العقیدہ مسلمان تھے جن کی قبرپرلگی تختی بھی ان کی گواہی دیتی ہے۔جنرل قمرجاویدباجوہ کے متعلق اوریامقبول جان اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ روز حشرجواب دہی کاخوف رسول اکرم ؐکی نظروں سے گرجانے کی شرمندگی اورخوداپنے ہی کہے گئے الفاظ سے پلٹ جانے کی ہزیمت یہ تینوں ایسی کیفیات ہیں کہ اگرمیں یہ تحریرنہیں لکھوں گاتوآئندہ سچ بولنے کاحوصلہ بہت مشکل سے پاسکوں۔یہ تحریرمیں خالصتاً اللہ تبارک وتعالیٰ کے احکامات

اورسیدالانبیاکی احادیث میں دی گئی ہدایت سے پیداہ شدہ آخرت کی جواب دہی کے احساس سے لکھ رہاہوںاورمیرایہ ایمان ہے کہ اس تحریرکی اس وقت جتنی ضرورت ہے شایداس سےپہلے کبھی اتنی نہ ہووہ لکھتے ہیں کہ میں مصلحت کے تحت خاموشی بھی اختیارکرسکتاتھا کہ یہی سکہ رائج الوقت ہے ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایااورگواہی کونہ چھپاواورجواسے چھپالے وہ گناہ گارہے۔اورتم کرتے ہواسے اللہ خوب جانتاہے۔اوریامقبول جان کہتے ہیں کہ یہ تم احکامات اس وقت اورسخت ہوجاتے ہیں جب بپھراہواہجوم اورمسندپربیٹھے ہوئے لوگ بغیرکسی تحقیق کے کسی کے ایمان کافیصلہ کرنے لگ جائیں اوران کے پیروکاران پراندھااعتمادکریںاورلوگ ان کے خوف سے خاموش رہیں رسول اللہ ؐنے ایسی گواہی اورالزام کے بارے میں فرمایاوہ آدمی بدترین گواہ ہے جوظالم کاساتھ دیتے ہوئے جھوٹی گواہی دینے کے

لیےخودبخودحاضرہوجاتاہے۔اوریامقبول جان نے کہاکہ مجھے ایک ایسے خواب کاذکرکرناہے جوآپ سے پانچ سال پہلے ایک بزرگ نے دیکھااوروہ پوراہوگیا۔اوریامقبول جان اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ بیسویں سے اکیسویں گریڈ میں جانے کے لیے ہمیں سٹاف کالج لاہورمیں چھ ماہ کاایک کورس کرناپڑ تاہےاس کورس میں میرے ساتھ ایک بریگیڈئیربھی تھےجوجرنیل پرموٹ ہونے کے لیے یہ کورس کررہے تھےاس کے بعدوہ آزادکشمیررجمنٹل سنٹرکے سربراہ مقررہوئےان کے ایک اوربریگیڈئردوست ایبٹ آبادمیں بلوچ رجمنٹل سنٹرکے سربراہ تھے یہ اس دورکی بات ہے جب جنرل راحیل شریف کوفوج کاسربراہ مقررہوئے ایک سال سے زائدکاعرصہ ہوچکاتھابلوچ رجمنٹل سنٹرکے بریگیڈئران لوگوں میں سے ہیں جن سے اہل نظرکارابطہ رہتاہےاوروہ خودبھی بہت باشرع اورمتقی انسان ہیںایک دن میرے دوست بریگیڈئرصاحب ان سے ملنے ایبٹ آبادگئے تووہاں کراچی کے ایک مشہوراستادبھی موجودتھےجن کی شہرت ہی تقویٰ وریاضت کی بنیادپرتھی انہوںنے وہاں اپناایک خواب سنایااورکہاکہ میں نے خواب میں رسول اللہ ؐ کی محفل دیکھی جس میں حضرت عمرفاروق فوج کے کسی باجوہ جرنیل کوساتھ لے کرآئے اوربیٹھ گئے رسول اکرم ؐ نےاسے کچھ عطاکرنے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایاتوجرنیل نے بائیں ہاتھ سے اسے لیناچاہاجس پرحضرت عمرفاروق نےان سے بایاں ہاتھ پیچھے کرواکردایاں ہاتھ آگے کروایا۔رسول اکرم ؐ جوکچھ عطاکرنے چاہتے تھے وہ دے دیاگیاکیاعطاکیاگیااس کے بارے میں صاحب خواب کوکچھ علم نہیںایسی باتوں پرفوجیوں کے ایک دم کان کھڑے ہوجاتے ہیں۔اوریامقبول جان اپنے کالم میں کہتے ہیں کہ دونوں جرنیلوں نےا س وقت حساب لگایاتوتین چارجرنیل تھے۔تصویریں دکھائی گئیں جس پران پروفیسرصاحب نے خواب میں نظرآنے والےجرنیل کوپہچان لیاکوشش کی گئی کہ کسی طرح پروفیسرصاحب کی ان سے ملاقات کرائی جائےایک دفعہ کراچی آمدپرپروفیسرصاحب کی ان سے ملاقات ہوئی انہوں نے خواب بیان کیاجنرل نے پوچھااس کی تعبیرکیاہوسکتی ہےجس پران پروفیسرصاحب نے کہاکہ ہوسکتاہے آپ آرمی چیف ہوجائیںجس پرجنرل نے زورکاقہقہہ لگایااورکہاکہ میں اپنے گروپ میں پانچویں نمبرپرہوںاورمجھ سے سینئرچاروہ ہیں جوہرلحاظ سے مجھ سے قابل ہیںاوراثرورسوخ بھی رکھتے ہیںاوریاصاحب لکھتے ہیں کہ قصہ ختم ہوگیاابھی تک کسی کے وہم وگماں میں بھی یہ بات نہیں تھی اس وقت پروفیسرصاحب کواس طرح کی بے پرکی اڑانے کے الزام میں سخت تفتیش کاسامناکرناپڑااورایک دن وہ یہ ملک چھوڑ گئےاگرکسی نے محنت کرکے اس واقعہ کے کرداروں تک پہنچناہوتوکوئی مشکل بات نہیں اشارے دے دئیے ہیںاوریامقبول جان کہتے ہیں کہ ان کایہ خواب سچ ہوگیا۔سچے خوابوں کے بارے میں حضوراکرم ؐ نے فرمایاکہ جب زمانہ قریب ہوجائیگاتومومن کے خواب کم ہی ہوں گے جوجھوٹے ہوں گے۔

FOLLOW US