Tuesday January 21, 2025

میرے بیانات سے حکومت خوش نہیں ہوتی لیکن جو دل میں ہو کہہ دیتا ہوں، فواد چوہدری نے مریم نواز کا انٹرویو نشر ہونے سے روکنے پر اپنی ہی حکومت کو کھری کھری سناڈالیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ میرے بیانات سے کبھی حکومت خوش نہیں ہوتی، کبھی عدلیہ اور کبھی نیب۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ سینسر شپ ایک مرتا ہوا تصور ہے، خیالات کی لڑائیاں سینسر شپ سے قابو میں نہیں آتیں۔حال ہی میں مختلف ٹی وی چینلز پر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے انٹرویوز سینسر کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر میرا خیال ہے کہ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں، سیاست کا مقابلہ سیاست سے ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ

یہ سمجھتے ہیں کہ 2019ء میں وہ سینسر شپ سے معاملات چلائیں گے تو وہ پچھلی دنیا میں رہتے ہیں، سینسر شپ مرتا ہوا تصور ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بات دل میں ہو وہ نہ کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے، جو محسوس کرتا ہوں کہہ دیتا ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ چند سوشل میڈیا گروپس پیسے لے کر کسی کے بھی خلاف ٹرینڈ بنا دیتے ہیں۔ جب صحافی، سیاستدانوں کو ٹرول کرتے ہیں تو انہیں بھی ٹرولنگ کے لیے تیار رہنا چاہئیے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جمہوری ادارے متعدد مرتبہ کی گئی مداخلت اور سویلین اداروں کی عدم توجہ کی وجہ سے کمزور ہیں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی پر دیگر ممالک کی طرح فوج کی رائے لی جاتی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ فوج اور حکومت کے درمیان اس وقت مثالی تعاون قائم ہے۔ دورہ امریکہ کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی موجودگی کو اچھا پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ فوج اور حکومت کی سوچ الگ الگ ہے۔ اگر پاکستان کے سب سے مشہور رہنما عمران خان اور مقبول ترین آرمی چیف جنرل قمر جاوید ایک ساتھ جائیں گے تو یہ پیغام ملے گا کہ پاکستان میں سب کی سوچ یکساں ہے۔

FOLLOW US