Thursday November 13, 2025

ورلڈ کپ فائنل کا متنازعہ فیصلہ، انگلینڈ کی خوشیاں ماند پڑگئیں،آئی سی سی سے ایسا مطالبہ کردیا گیا کہ جان کر آپ بھی حمایت کرینگے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے سابق چیئرمین نسیم اشرف نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ برادری سے عالمی کپ 2019 کے متنازع اختتام پر معافی مانگے۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ آپ کیسے ایک ٹیم کو محض باؤنڈریز کی تعداد کے قانون کی بنیاد پر عالمی چیمپئن بنا سکتے ہیں؟،انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سکول کا ٹورنامنٹ تو نہیں تھا، میرے خیال میں آئی سی سی کو عالمی کپ کی ٹرافی دونوں ٹیموں میں تقسیم کر دینی چاہیئے تھی۔ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو اس تنازع پر کرکٹ برادری سے معافی مانگنی چاہیئے۔دوسری جانب اس حوالے سے آئی سی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کرکٹ کے میدان پر موجود امپائر کو کھیل کے قوانین کی تشریح کرنے کا اختیار حاصل ہے، پالیسی کے تحت آئی سی سی امپائر کے فیصلوں پر کوئی تبصرہ کرنےکا مجاز نہیں۔یاد رہے کہ عالمی کپ کے فائنل میچ میں ہونےوالی اوور تھرو معمہ بن گئی اور اس کی وجہ سے دنیائے

کرکٹ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو آخری اوور میں چھ سکور دیے گئے جسکے باعث نیوزی لینڈ میچ نہ جیت سکا اور میگا ایونٹ کا فائنل میچ ٹائی ہو گیا۔اس موقع پر انگلینڈ کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے جبکہ انکے پاس صرف چار گیندیں ہی تھیں۔سٹوکس نے ٹرینٹ بولٹ کی گیند کو باؤنڈری کے پار بھیجنے کی کوشش کی مگر مارٹن گپٹل نے گیند کو روک لیا۔بین سٹوکس نے بھاگ کر دو رنز لینے کی کوشش کی اور گپٹل نے سٹوکس کو براہ راست ہٹ پر رن آؤٹ کرنے کے لیے تھرو کی۔سٹوکس نے رن آؤٹ سے بچنے کے لیے چھلانگ لگادی اور گیند ان کے بلے سے لگ کے باؤنڈری سے باہر چلی گئی۔آن فیلڈ امپائر نے انگلینڈ کو چھ رنز دے دیے جس کے بعد دو آؤٹ ہونے کے باوجود بھی میچ ٹائی ہو گیا۔آئی سی سی ایلیٹ پینل کے سابق آسٹریلوی امپائر سائمن ٹافل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کو 5رنز ملنے چاہئے تھے چھ نہیں، میدان میں موجود امپائر سے بہت بڑی غلطی سر زد ہوئی ہے۔