اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں کئی نکات زیر بحث آئے جب کہ اجلاس میں کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ وفاقی کابینہ نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے توصیف ایچ فاروق کو چئیرمین نیپرا لگانے کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ کو گذشتہ ادوار میں حکمرانوں کے میڈیکل اخراجات کی رپورٹ پیش کی گئی۔گذشتہ ادوار میں کیمپ آفسز پر قومی خزانے کے استعمال کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ ادوار میں ہونے والے اخراجات پر تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران تمام رقم ریکور کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے گذشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نےآصف زرداری اور نواز شریف کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات طلب کی تھیں، وزیراعظم عمران خان نے وزارت خارجہ سے سال 2008 سے لے کر اب تک نواز شریف اور آصف زرداری کے علاج پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کیں۔ کابینہ ڈویژن سے کیمپ آفس اور سیکیورٹی اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں۔وزیراعظم عمران خان نے دونوں ادوار میں ارکان پارلیمنٹ کے دوروں اور بیرون ملکعلاج کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں،جس کے بعد اب وزیراعظم عمران خان نے یہ رقم ریکور کرنے کا اعلان کیا ہے۔۔ ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک دوروں پر ایک ارب روپے سرکاری خزانے سے خرچ کیے گئے۔ سابق گذشتہ
دور حکومت کے 4 سالوں کے دوران 64 غیر ملکی دورے کئے جن پر غربت ،بیروزگاری اور معاشی بدحالی کا شکار ملکی عوام کے ایک ارب سے زائد روپے خرچ کیے گئے ۔ سابق وزیر اعظم نے سب سے زیادہ دورے سعودی عرب اور ترکی کے کئے ،اور اس پر افسوس ناک بات یہ کہ نواز شریف نے جن ممالک کے دورے کئے گئے وہاں پر ملکی برآمدات میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی واقع ہوئی اور باہمی تجارتی تعلقات میں بھی کوئی خاطر خواہ بہتری نہیں آ سکی۔ اس حوالے سےقومی اخبار نے حاصل ہونے ولای دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے 2013ء سے 2017 ء کے دوران بیرونی دوروں پر بے تحاشا قومی اخراجات کئے اور سب سے زیادہ دورے 2015ء کے دوران کئے جب کی تعداد 23 ہے۔ ان دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنی وزارت عظمیٰ کے عرصے کے دوران چین کے 5 ،ہانک کانگ کے 3 ،ترکی کے 5،امریکہ کے 4 ،افغانستان کے 2 ،ایران کے 2 ،بھارت کا ایک ،سعودی عرب کے 8 ،روس کا ایک اور فرانس کا بھی ایک دورہ کیا۔ ان دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف
نے 2013ء کے دوران 10 ممالک کے دورے کئے جن میں چین، ہانگ کانگ، ترکی، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی،امریکہ، سری لنکا، ازبکستان، تھائی لینڈ، میانمراور افغانستان شامل ہیں۔ 2014ء میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے 11 غیر ملکی دورے کئے ، جن ممالک کے دورے کیے ان میں ترکی، نیدر لینڈ، ہانگ کانگ، چین،ایران، بھارت، تاجکستان،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، چین، جرمنی اور نیپال شامل ہیں۔2015ء میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے قومی خزانے پر 23 غیر ملکی دورے کئے۔ ان میں سعودی عرب کے ایک سال میں 4 دورے شامل ہیں،جبکہ دیگر ممالک میں بحرین، ترکی، افغانستان، ترکمانستان، کازغستان، تاجکستان، روس، ناروے ، بیلاروس، قازقستان، امریکہ، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، ازبکستان، مالٹا، فرانس اور چین شامل ہیں۔ 2016ء کے دوران میاں نواز شریف نے وزیر اعظم پاکستان کی حیثیت سے 12 غیر ملکی دورے کئے ۔جن ممالک کا دورہ کیا گیا ان میں سری لنکا، سعودی عرب، ایران، سوئٹزرلینڈ، قطر، ریاض، دوشنبے ، ترکی، نیویارک اقوام متحدہ جنرل اسمبلی، باکو، اشک اباد اور سراجیووشامل ہیں۔
2017ء میں میاں نواز شریف نے 9 غیر ملکی دورے کئے ،اور 2017ء میں سرکاری خزانے پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے جن ممالک کے دورے کیے ان میں سوئٹزر لینڈ، ترکی، کویت، بیجنگ،سعودی عرب کے دو دورے ،تاجکستان، قازقستان اور مالدیپ شامل ہیں۔