سرگودھا(مانیٹرنگ ڈیسک) سرگودھا سے تعلق رکھنے والے سابق ایم پی اے نظام الدین سیالوی نے تحریک انصاف کے لیے ووٹ مانگنے پر معافی مانگ لی۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں نے دباؤ کے تحت یہ عمل کیا۔ یہ میری بڑی غلطی تھی۔ ن لیگی تھا، ہُوں اور رہوں گا۔ نظام الدین سیالوی نے کہا کہ میں نے خواجہ حمید الدین سیالوی کی اجازت سے یہ فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی سے اس لیے اتفاق نہیں کر رہا تھا کیونکہ مجھے شکوک و شبہات تھے کہ یہ ڈلیور نہیں کر پائیں گے۔ یہ کسی ایجنڈے کے تحت آ رہے ہیں۔ اس وقت ہر طبقے کے اُوپر ایک ظلم کی کیفیت ہے۔ میرا خیال تھا کہ میری خاموشی بھی اس ظلم کا حصّہ بن رہی ہے،
اس لیے میں مزید ان کا ساتھ نہیں دے سکتا۔میں ان کے لیے جو کچھ پہلے کہہ چکا تھا، میں اُس پر شرمندہ بھی ہوں اور اپنی عوام سے معافی بھی چاہتا ہوں۔سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ میرا بھائی میری مرضی کے خلاف ان کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہا تھا۔ اُس وقت یہ سب ہماری فیملی کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ بزرگوں کی مرضی سے ہوا تھا، اُنہی کے حکم سے میں نے یہ سب کچھ کیا۔ لیکن اب میرا ضمیر اس بات کو اور گوارا نہیں کرتا۔ باقی عوام کے پریشر کی وجہ سے ہی میں نے اب ان سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ نظام الدین سیالوی کا تعلق معروف روحانی خانوادے سیالوی سے ہے ۔ اس روحانی و سیاسی خانوادے کو علاقے میں بہت عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔